فیصل آباد،بجلی بلوں کے بعد گیس کے کمرشل بلوں میں لاکھوں روپے کے اضافی ٹیکسوں کی بھرمار

جمعہ 12 اگست 2022 13:22

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2022ء) بجلی بلوں کے بعد گیس کے کمرشل بلوں میں لاکھوں روپے کے اضافی ٹیکسوں کی بھرمار، صارفین بل دیکھ کر چکرا گئے، حکمران خاموش تماشائی، محکمہ سوئی گیس نے صارفین کی شکایات کا ازالہ کرنے سے انکار کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت کی طرف سے بجلی کے بلوں میں ٹیکسوں کی بھرمار کے بعد محکمہ سوئی گیس نے بھی کمرشل صارفین کے بلوں میں ہوشربا اضافہ کر دیا۔

پیپلزکالونی نمبر 1 کے صارف کو گیس کے استعمال کرنے کی قیمت 96731 روپے ہے جبکہ اس میں جی ایس ٹی 16461روپے اور ربیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 199286 روپے کے ساتھ ساتھ تین فیصد اضافی ٹیکس 2905 اور ایکسٹرا ٹیکس کے نام سے 16461 سمیت دیگر ٹیکس ڈال کر مجموعی گیس کا بل 3,31950 روپے بھیج دیا، جب مذکورہ صارف نے محکمہ سے رجوع کیا تو اٴْن کا کہنا تھا کہ صارفین کو ایل این جی کی مد میں ٹیکس شامل کیا گیا ہے اور اسطرح صنعتی شہر فیصل آباد میں ملوں اور فیکٹریوں کو گیس کی مد میں بھی لاکھوں روپے ایل این جی ٹیکس کا اضافی ٹیکس بھیجا جا رہا ہے جسکی وجہ سے گیس صارفین بل دیکھ کر حواس باختہ ہو گئے کہ وہ کاروبار کریں یا کہ گیس کے بل ادا کریں۔

(جاری ہے)

بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، کاروبار پہلے ہی تباہ ہو چکے ہیں اور رہی سہی کسر گیس کے بلوں میں اضافی ٹیکس لگا کر پوری کر دی ہی\

متعلقہ عنوان :