ڈائمنڈ جوبلی تقریبات ، خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر اہتمام خواتین کنونشن کا انعقاد

جمعہ 12 اگست 2022 15:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2022ء) یوم آزادی کے موقع پر پہلی دستور ساز اسمبلی کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات کے سلسلے میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے زیر اہتمام خواتین کا کنونشن جمعہ کو قومی اسمبلی ہال میں منعقد ہوا ۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے صدارت کی ۔ کنونشن میں موجودہ و سابق خواتین ارکان پارلیمنٹ،مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین اور سکول کالج اور یونیورسٹیوں کی طالبات نے شرکت کی ۔

کنونشن کا تھیم’’ مرکز یقین شاد باد‘‘تھا اجلاس کے دوران کنونشن میں شریک خواتین کو قومی اسمبلی میں خواتین ارکان پارلیمنٹ کے گروپ وومن کاکس کے حوالے سے بتایا گیا کہ 2008 کے الیکشن کے بعد جب ڈاکٹر فہمیدہ مرزا سپیکر بنیں تو انہوں نے وومن کاکس کی بنیاد رکھی جس کے مقاصد میں خواتین کے حقوق کے قانون سازی ، صنفی امتیاز کا خاتمہ اور خواتین کو معاشرے میں مردوں کے برابر مساوی مواقع کی فراہمی تھا ۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں مختلف ادوار میں وومن کاکس نے اس سلسلے میں ہر قسم کی پارٹی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر کام کیا ۔ کنونشن کے آغاز پر سپیکر نے تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستان کا یوم ازادی ہمارے اجداد کی قربانیوں اور جدوجہد کی یاد دلاتا ہے ۔ ہماری خواتین نے بھی تحریک پاکستان سے تعمیر پاکستان تک محترمہ فاطمہ جناح ، بیگم رعنا لیاقت علی خان، بیگم نصرت بھٹو ، بیگم کلثوم اور محترمہ بے نظیر بھٹو سمیت دیگر خواتین کا کردار قابل ستائش ہے ۔

پاکستان کی بیٹیوں نے اپنے کردار سے وطن کا جھنڈا سر بلند کیا ہے ۔ وومن کاکس نے صنفی امتیاز کے خاتمے کے لئے گراں قدر کردار ادا کیا ۔ وومن کاکس کی سیکرٹری شاہدہ رحمانی نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر اس کنونشن کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے جس کے لئے ہم سپیکر کے شکر گزار ہیں ۔ 75 سال بعد اس ہال کے اندر جو عزت اور تکریم دی گئی ہے اس سے ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے ۔

تحریک پاکستان میں محترمہ فاطمہ جناح ، شائستہ اکرام اللہ اور خواتین جب میدان عمل میں آئیں تو حالات بدل گئے ۔ قیام پاکستان کے بعد محترمہ فاطمہ جناح کو موقع دیا جاتا تو ملک دو لخت نہ ہوتا ۔ محترمہ بے نظیر بھٹو نے بھی آمریت کے خلاف مزاحمت کی اور اپنا کردار منوایا ۔ وہ شہید جمہوریت ہیں ان کا نام تاریخ میں امر ہوگیا ۔ خواتین ماں بہن اور بیٹیاں ہیں اس لئے عورتوں کے ساتھ امتیازی برتاؤ نہیں ہونا چاہئے ۔

قومی ترانہ ہماری امنگوں کا ترجمان ہے ۔ پاکستان اور پوری قوم امت مسلمہ کا مرکز یقین ہے ہم اس کی خوشحالی اور ترقی کے لئے ہو قام کی جدو جہد کا یقین دلاتے ہیں ۔ ازادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہم اس عزم کا اظہار کرتے ہیں کہ ملک کا دفاع کرنے والے پاک فوج کے جوانوں کے ساتھ مل کر ان کے شانہ بشانہ دفاع کریں گے بلکہ ملک کو مسائل سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کریں گے ۔

گلگت بلتستان سے سعدیہ دانش نے کہا کہ حضرت خدیجۃ الکبریٰ اور حضرت فاطمتہ الزہرا کی بے مثال جدوجہد اور عظیم قربانیوں سے تاریخ رقم ہوئی ۔ اسی طرح محترمہ فاطمہ جناح اور تحریک پاکستان میں شامل دیگر خواتیں نے بڑے جگرے کا مظاہرہ کیا۔ محترمہ نصرت بھٹو ، محترمہ بے نظیر بھٹو نے ملک میں جمہوریت کے لئے بے مثال جدوجہد کی ۔ انہوں نے ڈاکٹر رتھ فائو کو بھی خراج عقیدت پیش کیا ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں خواتین ارکان پارلیمنٹ ہمیشہ قانون سازی اور دیگر پارلیمانی امور میں مردوں سے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کر رہی ہیں ۔ آزاد جموں و کشمیر کی سابقہ ڈپٹی سپیکر شاہین کوثر ڈار نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کی خواتین پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہیں وہ اپنے بچوں کے لاشے اٹھا رہی ہیں ۔

ان کی لازوال قربیاں ہیں اور انہوں نے پاکستان سے اپنا رشتہ قربانیاں دے کر نبھایا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہمارا معاشرہ جنس کے طور پر نہیں سرمایہ کے لحاظ سے تقسیم ہے ۔ خواتین کو مالی لحاظ سے خود مختار بنانے کی ضرورت ہے ۔ آزاد کشمیر میں خواتین کی ترقی کے لئے وزیر ہی نہیں ہیں ہمیں ہر فورم پر نمائندگی دی جائے ۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ مردوں کو خواتین کی طرح کام کرنا چاہیئے ۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا نے تحریک پاکستان میں نہ صرف قائد اعظم کا ساتھ دیا بلکہ جمہوریت کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا میں وہ عناصر پھر سر اٹھا رہے ہیں ہمیں ایک مرتبہ پھر ان کے ساتھ قومی یک جہتی کے ساتھ نمٹنا ہوگا کیونکہ یہ صورت حال کے پی میں خواتین کے لئے انتہائی تشویشناک ہے ۔

انہوں نےکہا کہ خواتین اسی وقت بااختیار ہوسکتی جب انہیں مالی لحاظ سے مضبوط کیا جائے گا ۔ سندھ سے نمائندگی کرتے ہوئے سینٹر رخسانہ زبیری نے کہا کہ اسمبلیوں میں خواتین ارکان کی تعداد میں اضافہ خوش آئند ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ خواتین کی جدوجہد رنگ لائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی طرح پاکستان میں بھی خواتین پر تیزاب پھینکنے والوں کے لئے موت کی سزا رکھی جائے ۔

بلوچستان سے ثنا جمالی نے کہا کہ ہم قائد اعظم محمد علی جناح کے شکر گزار ہیں جن کی جدوجہد سے پاکستان وجود میں آیا اور آج ہم۔یہاں اس ایوان میں بیٹھی ہیں ۔ انہوں نےکہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے ان ایوانوں میں ہمارے لئے راستہ کھولا ۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں تعلیم کے فروغ، سیلاب متاثرین کی بحالی ، وہاں پر خواتین کی ترقی کے لئے وفاق ہمارا ساتھ دے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمیشہ پاکستان کا مثبت تشخص اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔ صوبہ پنجاب سے نمائندگی کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ اللہ رب العزت پاکستان کو ہمیشہ سازشوں اور نفرتوں سے محفوظ رکھے ۔ لوگ خون کا سمندر عبور کرکے پاکستان آئے ہمیں اس ملک کی قدر کرنی چاہئے اور اس کی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔

انہوں نے کہا کہ پاک فوج ، پولیس اور ہر ادارے نے پاکستان کی ترقی میں کردار ادا کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان اور اس کے بعد جن نامور اور جن گمنام خواتین نے قربانیاں دی ہیں ہم انہیں سلام پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے پہلے بھی قانون سازی کی گئی اور بھی کرنے کی ضرورت ہے ۔ مرد ارکان کو اس ضمن میں ہمارا ساتھ دینا ہوگا ۔

سابق رکن اسمبلی نعیمہ کشور خان نے کہا کہ قوانین تو بہت سے بنے ہیں اب ہمیں ان پر عملدرآمد کرانے پر توجہ دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے اندر بھی جمہوریت لانی ہوگی ۔ صوبہ کے پی میں پہلی مرتبہ خواتین دہشت گردی کے خلاف نکلی ہیں ۔ ہمارے علماء شہید ہو رہے ہیں ۔ تنزیلہ مظہر نے کہا کہ اس ایوان کو خواتین کے مسائل کے حل کے تقسیم نہیں ہونا چاہئے ۔

زیادہ سے زیادہ خواتین کو اسمبلیوں میں آنے کے مواقع دیئے جائیں ۔ نزہت شیریں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر خواتین کےکنونشن کا انعقاد خوش آئند ہے ۔ پاکستان میں شادی کی کم از کم عمر 18 سال کی جائے ۔ بلدیاتی نظام میں عورتوں کی شمولیت کا تناسب بڑھایا جائے ۔ نرگس فیض ملک نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں تمام سیاسی جماعتیں یہ عہد کریں کہ خواتین کو سرمایہ دار کے طور پر نہیں وفاداری کی بنیاد پر ٹکٹ دیا جائے گا ۔

عظمی سلطان نے کہا کہ دماغوں میں بھری گندگی کا علاج کرنے کی ضرورت ہے ۔ قوانین ہونے کے باوجود خواتین کو ہراساں کیا جاتا ہے اس طرف توجہ دی جائے ۔ ایم کیو ایم کی رکن اسمبلی کشور زہرا نے کہا کہ میری پہچان مہاجر ہے میں یہاں انکی نمائندہ ہوں ، ہم نے پاکستان کو بنایا ہے ۔ ہمیں نظر انداز نہ کیا جائے ۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ میرے اجداد بھی پاکستان ہجرت کر کے آئے تھے ۔

آئسہ ناز تنولی نے کہا کہ یوم۔آزادی منانا ہی صرف ہمارا مقصد نہیں ہوناچاہئے بلکہ اس آزادی کا تحفظ کرنے کا بھی ہمیںں عزم کرنا ہوگا ۔سوشل میڈیا پر بے راہروی کا بھی خاتمہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ ابیہ اکرم نے کہا کہ جسمانی معذوری کے شکار لوگوں کے لئے منظور ہونے والے بل پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔ این جی او سے تعلق رکھنے والی خاتون طاہرہ عبداللہ نے کہا کہ گذشتہ چند برس سے ہم دیکھ رہے ہیں کہ وومن کاکس پوری طرح فعال نہیں رہا اسے مزید فعال بنایا جائے ۔

قانون سازی کے دوران ارکان کو ہمیشہ ہر قسم کی وابستگی سے بالا تر ہوکر اپنا ووٹ ڈالنا ہوگا ۔ مرکزی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات اور بلدیاتی سطح پر خواتین کو جنرل نشستوں پر 33 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے ۔ ٹرانس جینڈرز کی نمائندگی کرتے ہوئے ببلی نے کہا کہ ہمیں پہلی دفعہ اس ایوان میں بات کرنے کا موقع دیا گیا یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمیں شناخت دی گئی ہے ۔

جن جن لوگوں نے ہمارا ساتھ دیا ہم ان کے شکر گزار ہیں ۔ ٹرانس جینڈر کے تحفظ کے حوالے سے قانون موجود ہے اس پر عملدرآمد کرانے کی ضروت ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ایوان میں خواتین کی طرح ٹرانس جینڈرز کے لئے بھی کوٹہ مختص کیا جائے کیونکہ یہ پاکستان ہمارا بھی ہے ۔ امبر سلطانہ نے کہا کہ میں سرکاری افسر ہوتے ہوئے بھی خود کو عورت کے طور پر غیر محفوظ تصور کرتی ہوں ۔

طاہرہ اورنگزیب نے سپیکر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس ایوان کے دروازے عام عورت کے لئے کھولے ۔ انہوں نے کنونشن میں شریک تمام خواتین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نرگس فیض یہ جملہ بہت اعلی تھا کہ سیاسی جماعتوں کو وفاداری کی بنیاد پر ٹکٹ دیئے جائیں میں اس مطالبہ کی اور ٹرانس جینڈرز کے لئے سیٹ مختص کرنے کی بھی حمایت کرتی ہوں ۔

سحر کامران نے کہا کہ شہید بی بی نے سوات پر پاکستان کا جھنڈا لہرانے کی اپنے آخری خطاب میں بات کی تھی۔ نیئر علی نے کہا کہ آج خواتین اپنے خقوق کے لئے اس ایوان میں خود آواز اٹھا رہی ہیں یہ خوش ائند بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور صحافیوں کے لئے قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔ وجیہہ اکرم نے کہا عورت ماں بہن اور بیٹی ہے اس کا تحفظ یقینی بنایا جائے ۔

انہوں نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کا یہ کنونشن ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر تحریک پاکستان کی جدوجہد میں کردار ادا کرنے والی خواتین کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے ۔ یہ کنومشن مطالبہ کرتا ہے کہ خواتین کو قرآن و سنت کے مطابق حاصل حقوق کا تحفظ کیا جائے اس کے علاوہ عالمی کنونشنز اور قوانین کے تحت بھی خواتین کو جو حقو حاصل ہیں وہ بھی یقینی بنائے جائیں ۔ قرار داد کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی گئی ۔