بھارت کا روسی تیل اور کوئلے کی خریداری میں جارحانہ انداز میں اضافہ

جمعہ 12 اگست 2022 16:50

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2022ء) یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہندوستان نے روسی تیل اور کوئلے کی خریداری میں جارحانہ انداز میں اضافہ کیا ہے، جس سے ماسکو کو پابندیوں کے اثرات سے بچانے میں مدد ملی ہے۔گزشتہ ماہ یعنی جولائی میں روس ہندوستان کو کوئلہ فراہم کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک بن گیا، جون کے مقابلے میں ان درآمدات میں 2.06 ملین ٹن ریکارڈ اضافہ ہوا۔

جون میں، ہندوستانی خریداروں نے کم از کم 742,000 ٹن روسی کوئلے کے لیے امریکی ڈالر کے علاوہ دیگر کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے ادائیگی کی،رواں ماہ 1.7 ملین ٹن روسی کوئلہ درآمدات کی گئی ہیں ۔برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی طرف سے الگ الگ جائزہ لینے والے کسٹم دستاویزات کے مطابق، ہندوستانی سٹیل بنانے والے اور سیمنٹ بنانے والے کارخانوں نے حالیہ ہفتوں میں متحدہ عرب امارات کے درہم، ہانگ کانگ کے ڈالر، چینی یوآن اور یورو کا استعمال کرتے ہوئے روسی کوئلہ خریدا ہے۔

(جاری ہے)

جون میں روسی کوئلے کے لیے غیر امریکی ڈالر کی ادائیگیوں کا 31 فیصد اور ہانگ کانگ ڈالر کا 28 فیصد یوآن تھا۔ تجارتی ذریعہ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ یورو ایک چوتھائی سے کم اور اماراتی درہم ایک چھٹے کے قریب بنتا ہے۔ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے روسی اجناس کے لیے ہندوستانی روپے میں ادائیگیوں کی منظوری دے دی ہے، ایک ایسا اقدام جس سے اسے روس کے ساتھ اپنی کرنسی میں دو طرفہ تجارت کو فروغ دینے کی توقع ہے۔

بھارتی تاجروں کا کہنا ہے کہ امریکی ڈالر ہندوستانی اجناس کی درآمدات کے لیے غالب کرنسی رہا ہے، اور گرین بیک ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کا زیادہ تر حصہ بناتا ہے۔ڈالر کے علاوہ کسی دوسری کرنسی میں سودوں کے لیے، قرض دہندگان کو ممکنہ طور پر اس کرنسی کے بدلے میں تجارت کو طے کرنے کے لیے اصل کرنسی والے ملک میں بینک کی شاخوں کو، یا جن بینکوں کے ساتھ ان کا معاہدہ ہے، کو ڈالر بھیجنا ہوں گے۔