جعلی پاسپورٹ ویزہ کے اجرا اور سالانہ امتحانات کے 22 پرچے لیک کرنے والے 14افراد گرفتار ، ترجمان ایف آئی اے

جمعہ 12 اگست 2022 16:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2022ء) فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے جعلی پاسپورٹ ویزہ کے اجرا اور سالانہ امتحانات کے 22 پرچے لیک کرنے والے 14افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے گوجرانوالہ کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی پاسپورٹ، ویزہ سٹیکرز کی تیاری میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے ۔

ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوالہ نے خفیہ اطلاع پر ایس ایچ او عثمان افضل کی سربراہی میں ریڈنگ ٹیم تشکیل دی۔ ٹیم نے سوئی گیس آفس روڈ گوجرانوالہ میں واقع مکان پر کامیاب ریڈ کرتے ہوئے طیب خالد، حمزہ خالد اور نور حسن نامی 3 ملزمان کو موقع پر گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے قبضے سے مختلف ممالک کی جعلی سفری دستاویزات سمیت مشینری برآمد کر لی گئی۔

(جاری ہے)

چھاپے کے دوران مختلف ممالک کے 38 سے زائد جعلی پاسپورٹ بھی برآمد کر لئے گئے جن میں ہندوستانی، اطالوی، کینیڈین، برونائی، سوئٹزر لینڈ، بنگلہ دیش، یونان کے جعلی پاسپورٹ، 450 سے زائد جعلی پاسپورٹ بنانے میں استعمال ہونے والے کاغذ، پاسپورٹ سلائی مشین، کیمیائی رنگ اور مختلف مملک کے جعلی ویزہ سٹیکرز شامل ہیں۔گرفتار ملزمان کے خلاف امیگریشن آرڈیننس کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمے کی تفتیش جاری ہے۔دوسری جانب سائبر کرائم سرکل ایبٹ آباد نے کارروائی کرتے ہوئے سالانہ میٹرک امتحانات کے بائیس پیپرز لیک کرنے میں ملوث 11 ملزمان گرفتار کر لیا ہے ۔ گرفتار ملزمان میں فرحت عباس نقوی (ہیڈ ٹیچر)، محمد شہزاد (پرائیویٹ سکول ٹیچر)، شیراز یونس (پرائیویٹ سکول ٹیچر)، آصف مجتبیٰ (طالب علم)، عبدالجبار (گورنمنٹ ٹیچر)، افضال حسین (طالب علم)، محمد نسیم (گورنمنٹ ٹیچر)، کامران مغل (پرائیویٹ سکول ٹیچر)، محمد عبداللہ (پرائیویٹ سکول ٹیچر)، توصیف احمد (منیجنگ ڈائریکٹر، پرائیویٹ کالج) اور محمد عمران (پرائیویٹ سکول ٹیچر) شامل ہیں جبکہ ملزم محمد نصیر (منیجنگ ڈائریکٹر، پرائیویٹ کالج) کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ملزمان کے خلاف درج انکوائری کے مطابق ملزمان نے بدعنوانی اور دھوکہ دہی کے ارادے سے امتحانی پرچوں کے اسکرین شاٹس حاصل کیے اور واٹس ایپ کے ذریعے پیپرز کو لیک کیا۔ ملزمان کے اس گھناونے فعل سےشفاف امتحانی عمل کا سارا تقدس اور اعتبار مشکوک ہوا۔ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل ایبٹ آباد نے ملزمان کے خلاف پیکا ایکٹ اور تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمے کی تفتیش جاری ہے۔