کوئٹہ،جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان کا مشترکہ اجلاس

رواں ماہ کی تنخواہ کی عدم فراہمی کے خلاف بروز پیر سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان

جمعہ 12 اگست 2022 22:38

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 اگست2022ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی آف بلوچستان کا ایک مشترکہ اجلاس زیرصدارت حاجی شاہ علی بگٹی منعقد ھوا جس میں اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسرڈاکٹرکلیم اللہ بڑیچ،، جنرل سیکرٹری فرید خان اچکزئی، آفیسرز ایسوسی کے جنرل سیکرٹری نعمت اللہ کاکڑ,پروفیسر ارسلان شاہ ، اسماعیل پرکانی ، عبداللہ مینگل، حافظ عبدالقیوم، نظام عسکر،عبدالرشید کاسی، راحیل بھنگر، محمد اسلم بنگلزء اور عبدالوحید محمد حسنی نے شرکت کی۔

اجلاس میں جامعہ بلوچستان کے اساتذہ آفیسرزاور ملازمین کو تاحال اس مہینے کی تنخواہ کی عدم فراہمی کے خلاف بروز پیر 15اگست سے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا اور 15اگست کو دن دس بجے جامعہ بلوچستان میں احتجاجی مظاہرہ اور وائس چانسلر سیکریٹریٹ میں دھرنا اور 16اگست کو جامعہ کے مین گیٹ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جامعہ بلوچستان کے ۔

ملازمین، آفیسرز خاصکر اساتذہ کرام سے پرزور اپیل کیا کہ وہ بروز سوموار سے اپنے بنیادی اور آئینی حق مکمل تنخواہ کی بروقت ادائیگی اور مالی بحران کی مستقل حل کیلئے نکلے۔یاد رہے کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ اور ملازمین کو ہپچھلیمہینیکو بھی مکمل تنخواہ ادا نہیں کی گئی تھی اور اس مہینیکی تنخواہ تاحال نہیں ملی۔اجلاس میں کہا گیا کہ اب وقت آگیا کہ جامعہ ہبلوچستان کیوائس چانسلر، پرو وائس چانسلر، ٹریڑار اور رجسٹرار کو عملی طور پر جامعہ کے اساتذہ اور ملازمین کے احتجاج میں شامل ھوکر جامعہ بلوچستان کی مالی بحران کے خاتمے اور مستقل حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے ورنہ یونیورسٹی اس مالی بحران میں کسی صورت نہیں چل سکتی ۔

اجلاس میں صوبائی ومرکزی حکومت اور چانسلر و گورنر بلوچستان سے پرزور مطالبہ کیا کہ جامعہ بلوچستان کی مالی بحران کے خاتمے کیلئے فوری طور پر بہل آوٹ پیکیج کا اعلان کیا جائے اور صوبائی حکومت جامعات کی گرانٹس ان ایڈز میں کم ازکم دس ارب روپے مختص کریں اور مرکزی حکومت ملک بھر کی جامعات کی ریکرنگ بجٹ میں کم از کم 150ارب روپے جاری کرے۔