Live Updates

لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو نون لیگی راہنماﺅں عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور محمد احمد خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا

عدالت نے آئی جی پنجاب سے عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور ملک محمد احمد خان کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 12 اگست 2022 20:14

لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو نون لیگی راہنماﺅں عطااللہ تارڑ، رانا مشہود ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 اگست ۔2022 ) لاہور ہائی کورٹ نے پولیس کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور محمد احمد خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے رانا اسد ایڈووکیٹ کے توسط سے مسلم لیگ (ن) کے راہنماﺅں عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور ملک محمد احمد کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر چیمبر میں سماعت کی.

(جاری ہے)

جسٹس صفدر سلیم شاہد نے پولیس کو غیر قانونی طور پر ہراساں کرنے سے روک دیا عدالت نے آئی جی پنجاب سے عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور ملک محمد احمد خان کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرلیا درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب، سیکرٹری وزارت داخلہ، آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کو فریق بنایا گیا ہے. درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ پولیس ہراساں کرنے کے لیے چھاپے مار رہی ہے، اگر مقدمات درج ہیں تو پولیس اس کا ریکارڈ فراہم کرے درخواست گزاروں نے عدالت سے استدعا کی کہ پولیس کو مقدمات کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے اور ہراساں نہ کرنے کا حکم دیا جائے.

عدالت نے دلائل سننے کے بعد پولیس کو (ن) لیگ کے راہنماﺅں عطااللہ تارڑ، رانا مشہود اور محمد احمد خان کو ہراساں کرنے سے روک دیا ہے دوسری جانب لاہور پولیس نے رواں سال 25 مئی کو آزادی مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے راہنماﺅں اور کارکنان پر تشدد کے الزام میں 25 تھانوں کے ایس ایچ او صاحبان کو معطل کردیا ہے. نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے راہنماﺅں اور کارکنان کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے خلاف کارروائی صرف سول اور پولیس بیوروکریٹس تک محدود نہیں رہے گی بلکہ یہ دائرہ مسلم لیگ (ن) کے بعض سیاستدانوں تک بھی پھیلے گا ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کی پنجاب حکومت سابق وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کو گرفتار کرکے مسلم لیگ (ن) کو سرپرائز دے سکتی ہے.

دوسری جانب قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون کے جن راہنماﺅں کے خلاف پہلے سے مقدمات درج ہیں ان میں انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کیس کی ایف آئی آر میں وزیراعظم شہبازشریف اور وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ سمیت متعدد اراکین کے نام شامل ہیں . نیب پنجاب کے دفتر پر حملے کے کیس میں بھی نوازشریف کی صاحبزادی مریم نوازمرکزی ملزمہ ہیں جبکہ اس کیس میں بھی مسلم لیگ نون کے متعدد راہنما ضمانتوں پر ہیں اسی طرح ماضی کے درجنوں دبے ہوئے مقدمات ہیں جن میں پارٹی کی مرکزی قیادت سے لے کر تیسرے درجے کی قیادت تک کے نام ہیں اور کئی مقدمات میں عدم پیروی کی بنا پر یہ اشتہاری بھی ہیں.
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات