معاشی اور زرعی خود انحصاری کیلئے زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ،سید خورشید احمد شاہ

پانی کی منصفانہ اور وافر تقسیم سے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، حکومت کسانوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کرے گی، وفاقی وزیر

پیر 15 اگست 2022 18:25

معاشی اور زرعی خود انحصاری کیلئے زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2022ء) وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ معاشی اور زرعی خود انحصاری کیلئے زراعت کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے، پانی کی منصفانہ اور وافر تقسیم سے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے، حکومت کسانوں کو ترجیحی بنیادوں پر سہولیات فراہم کرے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو قومی اسمبلی میں موسمیاتی تبدیلی کے زراعت پر اثرات کے موضوع پر کانفرنس سے اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک زرعی ملک ہے اس لئے زراعت کی ترقی کیلئے ہمیں جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا تاکہ ہم معاشی اور زرعی خود انحصاری کی منازل جلد از جلد حاصل کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی کیلئے پانی کی منصفانہ اور وافر تقسیم ضروری ہے اورربی اور خریف کیلئے کب اور کتنا پانی دینا ہے یہ دیکھنا ہوگا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ 2011میں ہم نے ایک کروڑ 80لاکھ گانٹھیں کپاس پیدا کیں اور اس وقت ایک گانٹھ کا وزن 80کلو تھا اور ا?ج یہ پیداوار کم ہو کر آدھی رہ گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم قرضے لیتے ہوئے خوش ہوتے ہیں مگر یہ تشویش کی بات ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہم زراعت کے زریعے خود انحصاری کی طرف جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اپ ہمیں رائے دیں کہ ہم زراعت کی تیز ترین ترقی کیلئے راستہ بتائیں تاکہ ہم یہ تجاویز کابینہ میں لے کر جائیں اور اس پر فیصلے ہوں اور پھر ان پر عملدرآمد کیا جائے، آج کی کانفرنس میں اس پر فیصلے ہوں گے یہ کانفرنس نشستا ًگفتن برخاستاً نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت زرعی ترقیاتی بنک کے ذریعے کاشتکاروں کوصنعتی قرضوں کے انٹرسٹ کے ریٹ پر قرضے دے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کو سہولتیں مہیا کرے گی اور اکتوبر 2022سے کسانوں کیلئے سولرانرجی کی سہولت مہیا کرے گی جس میں 80فیصد اخراجات حکومت اور 20 فیصد اخراجات کسانوں کو برداشت کرنا پڑیں گے۔