پٹرول کے بعد ادویات بھی مہنگی کرنے کی تیاریاں

حکومت کی جانب سے درجنوں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا 40 فیصد اضافہ کیے جانے کا امکان

muhammad ali محمد علی منگل 16 اگست 2022 00:49

پٹرول کے بعد ادویات بھی مہنگی کرنے کی تیاریاں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 اگست2022ء) درجنوں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے پٹرول کے بعد ادویات بھی مہنگی کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ اس حوالے سے جیو نیوز کی رپورٹ میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق حکومت کی جانب سے درجنوں ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا 40 فیصد اضافہ کیے جانے کا امکان ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت منگل کے روز شیڈول وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 35 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

ادویہ ساز کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ پاکستان میں اس وقت 70 سے زائد ادویات پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب دستیاب نہیں، ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ نہ کیا گیا تو مزید ادویات بننا بند ہو جائیں گی۔

(جاری ہے)

دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کمپنیوں نے پیداواری لاگت بڑھنے کے سبب خودکشی سے بچاؤ، نفسیاتی اور دماغی امراض کی 35 ادویات بنانا بند کر دی ہیں، اسی لیے حکومت سے قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ حال ہی میں پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے وزیراعظم کی ہدایت پر ادویات کی قلت کے معاملے پر بنائی گئی پی ایم انسپیکشن کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔ بتایا گیا تھا وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی انسپیکشن ٹیم نے ادویات کی قلت سے متعلق انکوائری شروع کر رکھی ہے، کمیٹی میں محکمہ صحت سمیت دیگر اداروں کے اعلی حکام بھی شامل ہیں۔

کمیٹی کے اراکین سے ہونے والی ملاقات میں پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے وفد نے کمیٹی کے سامنے اپنے مطالبات اور تجاویز رکھیں۔ پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے موقف اختیار کیا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے، خام مال کی قیمتوں میں اضافے اور مہنگائی کی وجہ سے 30 سے 40 فیصد ادویات وائبل ہی نہیں ہیں، ان ساری چیزوں سے انڈسٹری متاثر ہورہی ہے، ہم خود سے قیمتیں بڑھا نہیں سکتے، جو کم قیمت ادویات ہیں ان پر لاگت زیادہ آرہی ہے، وہ مارکیٹ میں نہیں مل رہیں، جب لاگت زیادہ آئے گی تو انڈسٹری کیسے چلے گی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر لکھتے ہی ملٹی نیشنل کمپنی کی ادویات ہیں اور پھر لوگ مانگتے ہی وہ ہیں اس لئے ان کا پتہ چل جاتا ہے کہ ان ادویات کی قلت ہے۔ ڈیڑھ سال پہلے 20 فٹ کنٹینر کا انٹرنیشنل فریٹ ریٹ 1200 ڈالر تھا جو اب 10 ہزار ڈالر ہوگیا، اس وجہ سے ادویات کی لاگت کہیں سے کہیں جاپہنچی ہے، جبکہ ہم سے سیلز ٹیکس کی مد میں 35سے 40 کروڑ بھی لے لیا گیا جو واپس نہیں ملا، حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافہ کیا جائے۔ پاکستان فارما سیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے خبردار کیا کہ اگر فیصلوں میں تاخیر کی گئی تو پھر مزید ادویات کی قلت پیدا ہو جائے گی۔