Live Updates

شہبازگل کو برہنہ کرکے مارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا

شہبازگل بالکل ٹھیک ہیں، کسی بھی قیدی پر تشدد ہوا تو سخت کاروائی کی جائے گی۔ وزیرداخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کی شہبازگل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 16 اگست 2022 17:10

شہبازگل کو برہنہ کرکے مارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔16 اگست 2022ء) وزیرداخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ شہبازگل بالکل ٹھیک ہیں، شہبازگل کو برہنہ کرکے مارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کسی بھی قیدی پر تشدد ہوا تو سخت کاروائی کی جائے گی، قیدیوں کو سکیورٹی فراہم کرنا جیل انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ ہم نیوز کے مطابق وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ ہاشم ڈوگر نے اڈیالہ جیل میں شہبازگل سے ملاقات کی۔

سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے وزیر داخلہ پنجاب کا استقبال کیا۔ انہوں نے اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی رہنماء شہبازگل سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیل کے جوانوں کے پے اسٹرکچر کو دیکھا جائے گا، جیل میں شہبازگل سے ملاقات ہوئی ہے، دوسرے قیدیوں سے بھی ملاقات ہوئی، تمام قیدی ہمارے لیے مہمان کا درجہ رکھتے ہیں، جب وہ چار دیواری کے اندر ہوں گے تو قیدیوں کی سکیورٹی جیل انتظامیہ کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں بالکل واضح ہوں کہ جیل کے اندر شہبازگل سمیت کسی قیدی کو انگلی بھی نہیں لگائی جاسکتی، شہبازگل ایک نہ ایک دن رہا ہوں گے، مجھے امید ہے کہ وہ جلد رہا جائیں گے، شہباز گل کو برہنہ کرکے مارنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اگر شہبازگل پر تشدد ہوا تو متعلقہ افسران کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہوگی۔ کسی بھی قیدی پر تشدد ہوا تو سخت کاروائی کی جائے گی۔

عمران خان سے مل کر شہبازگل کی صحت سے متعلق آگاہ کروں گا۔ دوسری جانب اسلام آباد کی سیشن عدالت میں بغاوت پر اکسانے کے مقدمات میں گرفتار شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے سماعت کی،عدالت نے شہباز گل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کل دلائل طلب کرلئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جسمانی ریمانڈ سے متعلق جب تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحریری حکم نہیں آتا درخواست ضمانت پر سماعت نہیں کی جاسکتی،شہبازگل کے وکیل فیصل چوہدری حکمنامے کی کاپی لیکر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ تفتیش کا ریکارڈ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔ شہبازگل کے وکیل نے کہا کہ سیشن عدالت نے جسمانی ریمانڈ کی اپیل کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا تھا،ایڈیشنل سیشن جج نے شہباز گل کو نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔ پراسیکیوٹررضوان عباسی نے کہا کہ عدالت اِن کو نوٹس جاری کر دے اور کل فریقین کے دلائل سن لے،یہ کل عدالت کو کہیں گے کہ ابھی نوٹس نہیں ہوئے پہلے نوٹس جاری کریں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے لکھا کہ اگر ضرورت ہو تو ملزم کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کون سی ایسی چیزیں ہیں جن کی مزید تفتیش کی ضرورت ہے؟ پراسیکیوٹرنے کہا کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے محض ایک پہلو کو دیکھتے ہوئے فیصلہ دے دیا۔ ابھی تفتیش باقی ہے کہ اس سازش میں شہباز گِل کے ساتھ اور کون شامل تھا،ابھی یہ بھی دیکھنا ہے کہ ٹرانسکرپٹ کہاں تیار ہوا اور کس نے کیا،پراسیکیوٹرنے کہا کہ قانون میں 15 دن کے ریمانڈ کی گنجائش موجود ہے،شہباز گِل کا صرف دو دن کا جسمانی ریمانڈ دیا گیا۔ عدالت نے شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی اپیل پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات