سابق چیئرمین پی این ایس سی کی ہدایت پر 42.75 ملین امریکی ڈالر مالیت کے دو بحری جہاز خریدنے کے معاملے کی انکوائری کریں، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندری امور کی وزارت بحری امور کو ہدایت

منگل 16 اگست 2022 20:19

سابق چیئرمین پی این ایس سی کی ہدایت پر 42.75 ملین امریکی ڈالر مالیت کے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2022ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندری امور نے وزارت بحری امور کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق چیئرمین پی این ایس سی کی ہدایت پر 42.75 ملین امریکی ڈالر مالیت کے دو بحری جہاز خریدنے کے معاملے کی انکوائری کرے اور اسے پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کو بھیجا جائے۔ چیئرمین کمیٹی نے معاملے پر سخت ایکشن لینے اور سابق چیئرمین کے مالی اور انتظامی اختیارات کو کم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کمیٹی کا اجلاس منگل کو یہاں پارلیمنٹ ہاؤس میں چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ سینیٹر روبینہ خالد نے چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن (پی این ایس سی) رضوان احمد کی جانب سے حال ہی میں وزیراعظم کی جانب سے پی این ایس سی کے چیئرمین کے طور پر تعینات کیے گئے ایڈمرل جواد احمد کے لیے عہدہ خالی کرنے سے انکار پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بریفنگ لینے سے انکار کر دیا۔

(جاری ہے)

چیئرپرسن نے کہا کہ وزیراعظم کے حکم کی تعمیل نہ کرنا جرم ہے۔ پی این ایس سی کے عہدیداروں نے کمیٹی کو بتایا کہ حال ہی میں سابق چیئرمین کی ہدایت پر پی این ایس سی نے 42.75 ملین امریکی ڈالر مالیت کے دو جہاز خریدے جو ساڑھے چودہ سال پرانے تھے اور یہ اگلے ساڑھے 5 سال تک مزید استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ چیئرپرسن کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ اس معاملے کی فوری انکوائری شروع کرے اور اسے پرائم منسٹر انسپکشن کمیشن کو بھیجا جائے۔

چیئرمین کمیٹی نے سابق چیئرمین کے خلاف سخت قانونی ایکشن لینے اور ان کے مالی و انتظامی اختیارات کو کم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ سیکریٹری وزارت بحری امور مطہر نیاز رانا نے پی ایس ڈی پی 2022-2023 پر بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت کے کل 16 پی ایس ڈی پی منصوبے ہیں جن میں سے 13 گوادر سے متعلق ہیں جبکہ باقی 3 کورنگی فش ہاربر سے متعلق ہیں۔

گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین نصیر خان کاشانی کی جانب سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ پاکستان چائنا ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ، گوادر میں کورسز متعارف کرانے کے لیے ایکسچینج پروگرام کے حوالے سے شیڈونگ انسٹی ٹیوٹ آف کامرس اینڈ ٹیکنالوجی (ایس آئی سی ٹی) کے ساتھ میٹنگز ہو رہی ہیں۔ کمیٹی نے اس اقدام کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا مقصد طلباء کو تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے اس لیے کورسز کو جلد از جلد شروع کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔

گوادر پورٹ کے لیے باقی ماندہ زمین کے حصول کے معاملے پر کمیٹی کو بتایا گیا کہ پی سی ون زیر غور ہے اور اسے منظوری کے لیے وزارت منصوبہ بندی و ترقی کو پیش کیا جائے گا تاکہ زمین کے حصول کا عمل شروع کیا جا سکے۔ اجلاس میں سینیٹرز سید محمد علی شاہ جاموٹ،سینیٹر نزہت صادق، سینیٹر محمد عبدالقادر، سینیٹر مولا بخش چانڈیو، سینیٹر محمد اکرم، سینیٹر نسیمہ احسان اور سینیٹر سیف اللہ ابڑو سمیت سیکرٹری وزارت بحری امور مطہر نیاز رانا، چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔