وفاقی حکومت کی جانب سے احساس سکالرشپ کے تحت 32کروڑ روپے مستحق طلبہ و طالبات میں تقسیم کر چکے ہیں،شیخ الجامعہ سندھ

منگل 16 اگست 2022 22:34

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اگست2022ء) شیخ الجامعہ سندھ پروفیسر ڈاکٹر محمد صدیق کلہوڑو نے کہا ہے کہ جامعہ سندھ میں 2 ہزار سے زائد طالبات سمیت 5 ہزار طلبابوائز و گرلز ہاسٹلز میں رہائش پذیر ہیں، اگر صوبے کی دیگر جامعات کی طرح مالی بوجھ کم کرنے کیلئے ہاسٹلز ختم کئے جائیں تو سندھ کے دیہاتوں سے تعلق رکھنے والی 2 ہزار طالبات اعلی تعلیم سے محروم ہو سکتی ہیں ، جامعہ سندھ کے مختلف 61تدریسی شعبے میں زیر تعلیم طلبامیں ہر سال 50 فیصد پوزیشنز ہاسٹلز میں مقیم طالبات حاصل کرتی ہیں، جس کی وجہ انہیں ہاسٹلز میں بہترین ماحول کی فراہمی ہے ، وفاقی حکومت کی جانب سے احساس سکالرشپ کے تحت ملنے والے 32کروڑ روپے مستحق طلبہ و طالبات میں تقسیم کر چکے ہیں، مزید 16 کروڑ روپے جاری ہوئے ہیں جو کہ جامعہ کھلتے ہی طلبامیں تقسیم کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی میں 34واں مڈٹرم مینجمنٹ کورس کرنے والے مختلف 6 گروپس کے گریڈ 18 کے 44افسران کے دورہ جامعہ سندھ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی ڈاکٹر لبنیٰ ایوب بھی موجود تھیں تاہم رجسٹرار جامعہ سندھ ڈاکٹر غلام محمد بھٹو، پرو وائس چانسلر سندھ یونیورسٹی ٹھٹھہ کیمپس ڈاکٹر رفیق احمد میمن، ڈینز و دیگر تدریسی و انتظامی سربراہان بھی موجود تھے ۔

وائس چانسلر ڈاکٹر کلہوڑو نے کہا کہ وفاقی حکومت کے بعد حکومت سندھ اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے بھی گزشتہ دو سال سے سکالرشپس مل رہی ہیں، جو میرٹ پر طلبہ و طالبات کو دی جا رہی ہیں۔ انہوں کہا کہ بطور وی سی اپنے ڈیڑھ سالہ دور میں داخلوں کا نظام آن لائن کیا اور فنانس ونگ کو کمپیوٹرائزڈ کیا ۔ ڈاکٹر کلہوڑو نے ڈائریکٹر جنرل نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی ڈاکٹر لبنیٰ ایوب کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ جامعہ سندھ کے افسران کو بھی سول سرونٹس کے ساتھ تربیت فراہم کرنے کا بندوبست کیا جائے جس سے افسران کی ورکنگ بہتر ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ تحقیق کے میدان میں آگے بڑھ رہی ہے اور ہمارے محققین اپنے اپنے شعبوں میں بہترین کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ سندھ میں پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے غریبوں کے بچے پڑھنے آتے ہیں، جنہیں ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہے ہیں ، جامعہ سندھ میں پنجاب، کے پی کے، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور پولیس و فوج کے شہداکیلئے کوٹہ موجود ہے ، سندھ کے سرکاری اسکولز کے بچے کسی بھی طرح کم نہیں ہیں، سندھ میں سرکاری اسکولز میں بھی اساتذہ محنت کراتے ہیں۔

اس موقع پر ڈاکٹر لبنیٰ ایوب نے وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ کراچی میں جامعہ سندھ کے افسران کو بھی سول سرونٹس کے ساتھ تربیت دلائی جائے گی ۔ پروگرام کی کمپیئرنگ کے فرائض ڈاکٹر غلام اکبر مہیسر نے انجام دیئے اور عمران قریشی نے انسٹیٹیوٹ کی جانب سے شکریہ ادا کیا۔