ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی تیزی سے رونما ہورہی ہے،شیری رحمان

ہمیں غیر معمولی درجا حرارت اور بارشوں کا سامنا ہے،گلیشیر پگھلنے کی وجہ سے سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں،بزنس سمٹ سے خطاب

بدھ 17 اگست 2022 22:13

ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی تیزی سے رونما ہورہی ہے،شیری ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2022ء) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے بزنس سمٹ 2022 میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلوبل وارمنگ ایک حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیاجاسکتا۔

(جاری ہے)

پاکستان کا شمار ماحولیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں ہوتا ہے،ماحولیاتی آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی تیزی سے رونما ہورہی ہے،ماحولیاتی تبدیلی سے ہمارے ملک پر گہرے اثرات پڑرہے ہیں ہمیں غیر معمولی درجا حرارت اور بارشوں کا سامنا ہے،بلوچستان میں 605 فیصد اور سندھ میں 525 فیصدن زیادہ بارشیں ہوئی ہیں،گلیشیر پگھلنے کی وجہ سے سیلاب کے خطرات بڑھ گئے ہیں پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات میں صف اول میں ہے، شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کے گلیشیئر پگھل رہے ہیں ہمیں موسمیاتی تبدیلی کی شدت اور اثرات کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہیترقی یافتہ ممالک کو اخراج میں کمی کے لیے بین الاقوامی فورمز پر کیے گئے وعدوں پر عمل کرنا چاہئے،ماحولیاتی تبدیلی کی رفتار کو دیکھتے ہوئے ہمیں اپنی تمام ترجیحات کو 2050 سے 2030 تک منتقل کرنے کی ضرورت ہے،اس سال زیادہ تر مغربی ممالک کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور پانی کی کمی کا سامنا تھا،ماحولیاتی تبدیلی ہمارے 9.1 فیصد جی ڈی پی پر اثر انداز ہوتی ہے نواب شاہ، جیکب آباد اور تربت مسلسل تین سالوں سے دنیا کی گرم ترین شہر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس جگہوں کا درجہ حرارت 50 ڈگری سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا جو نا قابل رہائش ہیماحولیاتی تبدیلی ہمارے لئے سنگین وجودی بحران ہے، پاکستان نے اپنی توجہ تخفیف پر مرکوز کر دی ہے،ہم نے ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنے ترجیحات کو تبدیل کر دیا ہے،صنعتی کمپنیوں کو سبز اہداف بنانے کی ضرورت ہی