کاروبار کرنے کی لاگت میں کمی کے لیے تیل کی بین الاقوامی قیمتوں اور روپے کی قدر میں بہتری کے فوائد تیزی سے منتقل کیے جائیں،عرفان اقبال شیخ

بدھ 17 اگست 2022 22:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2022ء) ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں گزشتہ دو ہفتوں سے ہونے والی کمی اور پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل اضافے کے فوائد کو فوری اور مکمل طور پر صارفین تک منتقل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ واحد تیز رفتار اقدام ہے جس سے حکومت پاکستان کاروباری، صنعتی اور تجارتی برادری کو کچھ ریلیف فراہم کر سکتی ہی؛ تاکہ ان کے کاروبار کرنے کی لاگت کو کسی حد تک کم کیا جا سکے۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 28 جولائی 2022 سے روپے کی قدر میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اس بات کے قوی اشارے ہیں کہ آئی ایم ایف کی آنے والی قسط کے اجرا کے بعد روپیہ مزید 5 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

عرفان اقبال شیخ نے واضح کیا کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں گزشتہ دو ماہ کے دوران مسلسل گراوٹ ہو رہی ہی؛ جس کی وجہ عالمی سطح پر کموڈیٹی کی قیمتوں میں تیزی کے سائیکل کا کسی حد تک خاتمہ اور کساد بازاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں اضافے اور تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں کے مجموعی اثرات کسی نعمت سے کم نہیں؛ کیونکہ حکومت ان عوامل سے فائدہ اٹھا کر عوام اور تاجر برادری کو یکساں طور پر عبوری ریلیف فراہم کر سکتی ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ حکومت کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہیے کہ ماہانہ بنیادوں پر پاکستان کی برآمدات میں خطرناک حد تک 24 فیصد کی کمی ہوئی ہے اور کاروبار کرنے کی لاگت میں اضافہ سب سے اہم عوامل ہیں جنہوں نے پاکستان کی برآمدات اور زرمبادلہ کی کمائی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ لیبر انٹینسو شعبوں سے برآمدات کو بھی اس طرح کا نقصان پہنچا ہی؛ جیسے جولائی 2022 میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 13 فیصد اور خوراک کی برآمدات میں 22 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔عرفان اقبال شیخ نے وضاحت کی کہ تیل کی بین الاقوامی قیمتیں فروری 2022 سے پہلے کی سطح پر آگئیں ہیں؛ جب روس یوکرائن جنگ شروع ہوئی اور 7 مارچ 2022 کو تیل کی بین الاقوامی قیمتیں 139.13 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئیں۔ اب یہ قیمتیں ڈالر 92.78 فی بیرل ہیں اور یہ ریلیف فوری طور پر اور مکمل طور پر منتقل کیا جانا چاہیے۔