پشاور، صوبے کے سرکاری ماڈل تعلیمی اداروں کی عظمت رفتہ کی بحالی،بہتر انتظام و انصرام اور مستحکم بنانے کے لئے اہم اقدام، ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی منظوری

بدھ 17 اگست 2022 23:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اگست2022ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے کے سرکاری ماڈل تعلیمی اداروں کی عظمت رفتہ کو بحال کرنے، ان کے بہتر انتظام و انصرام کو یقینی بنانے اور انہیں ہر لحاظ سے مستحکم بنانے کے لئے اہم اقدام کے طور پر ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی منظوری دیدی ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں یہ ورکنگ گروپ ان تعلیمی اداروں کے انتظامی ڈھانچے کے علاوہ موجودہ انفراسٹرکچر کا جائزہ لے کر ان میں پائی جانے والی کمی، خامیوں اور درکار ضروریات کی نشاندہی کرے گا۔

مذکورہ ورکنگ گروپ ان اداروں کے تعلیمی امور میں موجود نقائص کا بھی جائزہ لے گا۔ علاوہ ازیں ورکنگ گروپ ان تعلیمی اداروں میں تدریسی عملے اور دیگر افرادی قوت کی بھرتیوں کے طریقہ ہائے کار اور ضروریات کا بھی جائزہ لے گا۔

(جاری ہے)

ورکنگ گروپ ایک مہینے میں ان اداروں کے مستقبل کی ضروریات پوری کرنے اور انہیں مالی طور پر خود انحصار بنانے کے لئے ایک پائیدار فنانشل ماڈل تیار کرنے کے علاوہ دیگر قابل عمل تجاویز پیش کرے گا۔

ورکنگ گروپ کے دیگر ممبران میں محکمہ ہائے خزانہ، ابتدائی و ثانوی تعلیم اور اعلیٰ تعلیم کے انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ اسپیشل سیکرٹری ڈیویلپمنٹ چیف منسٹر سیکرٹریٹ، ڈائریکٹر ابتدائی و ثانوی تعلیم اور ان تعلیمی اداروں کے پرنسپل صاحبان شامل ہیں۔ ان تعلیمی اداروں میں یونیورسٹی پبلک سکول پشاور، فضل حق کالج مردان، بنوں ماڈل سکول اینڈ کالج، ایبٹ آباد پبلک سکول، سنگوٹھہ پبلک سکول سوات، ایکسلشئیر کالج سوات اور وینسم کالج ڈی آئی خان شامل ہیں۔