سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے،وزیر اعظم

سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے سب سے پہلے بلوچستان میں شروع کیا جائے،حکومت سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے طریقہ کار میں شفافیت یقینی بنائے گی،جب تک آخری سیلاب متاثرہ حقدار کو اسکا حق نہیں مل جاتا، چین سے نہیں بیٹھونگا، اجلاس سے خطاب

بدھ 17 اگست 2022 22:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2022ء) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے،سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے سب سے پہلے بلوچستان میں شروع کیا جائے،حکومت سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے طریقہ کار میں شفافیت یقینی بنائے گی،جب تک آخری سیلاب متاثرہ حقدار کو اسکا حق نہیں مل جاتا، چین سے نہیں بیٹھونگا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس ہواجس کو مشترکہ سروے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سروے میں سیلاب کے دوران جان بحق افراد، زخمیوں، تباہ شدہ گھروں، دکانوں، فصلوں اور ہلاک ہونے والے مویشیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائیگا. جس سے بحالی کے کاموں میں شفافیت، بہتری اور تیزی یقینی بنائی جا سکے گی۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ سروے سب سے پہلے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں کیا جائیگا جبکہ یہ سروے 20 اگست 2022 سے کو شروع کرکے اسکی تکمیل 22 ستمبر 2022 یقینی بنائی جائے گی، اسکے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے دی جانے والی فوری مالی امداد بائیو میٹرک کے نظام کے تحت تقسیم ہو گی جسکی نگرانی این ڈی ایم اے کریگا۔وزیر اعظم نے ان تمام اقدامات پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ متاثرین کو فوری مالی مدد این ڈی ایم اے کی نگرانی میں ڈیجیٹل طریقہ کار سے فراہم کی جائے۔اجلاس میں وفاقی وزراء احسن اقبال، مولانا اسد محمود، مفتاح اسماعیل، معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم احد چیمہ، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. وزیرِ اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ بزریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے ۔