)جیلوں میں مزید بہتری لانے اور گنجائش بڑھانے کے لئے مسلسل کوششیں جاری رکھی جائیں۔ وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی

ٰ جیلوں میں اصلاحات لانا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش

جمعرات 18 اگست 2022 21:25

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 اگست2022ء) خیبر پختونخوا میں جیل اصلاحات کے حوالے سے اقدامات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئین وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ جیلوں میں مزید بہتری لانے اور گنجائش بڑھانے کے لئے مسلسل کوششیں جاری رکھی جائیں۔ اصلاحات پر عملدرآمد اور اس سلسلے میں پیش رفت کے لئے ضروری ہے کہ باقاعدگی کے ساتھ ان کا جائزہ لیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی نے چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کے ہمراہ جمعرات کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ جیل اصلاحات پر پیش رفت بارے میں جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جیلوں میں اصلاحات لانا صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔

(جاری ہے)

قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کیلئے مفت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت دی جا رہی ہے۔

اسکے علاوہ متعدی بیماریوں کی تشخیص اور قیدیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری، محکمہ داخلہ، ڈی جی پراسیکیوشن، آئی جی جیل اور دیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی۔ آئی جی جیل سعادت حسن نے اجلاس کو جیل اصلاحات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مختلف اضلاع میں جیلوں کی تعمیر و توسیع سے قیدیوں کی گنجائش میں 4 ہزار 672 کا اضافہ ہوا ہے جس سے جیلوں میں گنجائش کی کمی کا مسئلہ کم ہو گیا ہے۔

اس کے علاوہ جیلوں کی مجموعی صورتحال میں بہتری کے لئے صوبائی اور ضلعی نگران کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی نگران کمیٹی کے پانچ اجلاس منعقد ہوئے ہیں جبکہ صوبائی و ضلعی نگران کمیٹیوں نے مختلف جیلوں کے بالترتیب 16 اور 96 دورے بھی کئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 3522 قیدیوں کو رسمی تعلیم، 1743کو مذہبی تعلیم جبکہ 825 قیدیوں کو پیشہ ورانہ تربیت دی گئی ہے، اس کے ساتھ ساتھ 1809 قیدیوں کو مفت قانونی معاونت بھی دی گئی ہے۔

آئی جی جیل نے کہا کہ کم عمر بچوں اور خواتین کو مخصوص بلاکس میں دیگر قیدیوں سے علیحدہ رکھا جا رہا ہے جبکہ خواجہ سراوں کے لئے 7 جیلوں میںن مخصوص کمرے مختص کئے گئے ہیں۔ آئی جی جیل سعادت حسن نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے کی 14 جیلوں میں پریزن منیجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو رائج کیا گیا۔ دیگر جیلوں میں بھی یہ سسٹم متعارف کرنے کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں