اکیسویں صدی کی سفارت کاری میں بیک وقت زیادہ چیلنجز اور مواقع موجود ہیں، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود کی ڈپلومیٹک کورس کیلئے ایوارڈزتقریب سے خطاب

جمعرات 18 اگست 2022 23:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اگست2022ء) سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا ہے کہ اکیسویں صدی کی سفارت کاری میں بیک وقت زیادہ چیلنجز اور مواقع موجود ہیں، نوجوان سفارتکاروں کو ملک کے بنیادی مفادات کو سمجھتے ہوئے ان کے مؤثر طریقے سے تحفظ اور آگے بڑھانے کے قابل ہونا چاہئے۔ جمعرات کو یہاں 40ویں خصوصی ڈپلومیٹک کورس کے لیے خصوصی ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے کہا کہ میں ان نوجوان افسروں کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے اپنی شاندار کارکردگی پر ایوارڈ حاصل کیے۔

یہ واضح طور پر ان کے اور ان کے خاندانوں کے لیے فخر کا لمحہ ہے جن کا تعاون ہمیشہ اس طرح کی کامیابی کا سب سے اہم عنصر ہے، یہ ایوارڈ اس محنت اور لگن کا صحیح اعتراف ہے جس کا مظاہرہ آپ نے تربیت کے دوران کیا ہے۔

(جاری ہے)

مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ کی کامیابی آپ کو پیشہ ورانہ برتری کی مزید بلندیوں تک پہنچانے کی ترغیب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارت کاروں نے عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے، مجھے اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ سب اپنے پیشروؤں کے قائم کردہ اعلیٰ معیارات پر پورا اتریں گے۔

سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی فارن سروس محض ایک کیرئیر یا پیشہ نہیں بلکہ اس شعبہ میں لگن، محنت، اور عمدگی کے حصول کے لیے عزم کا تقاضا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں سفارت کاری بیک وقت زیادہ چیلنجنگ اور زیادہ فائدہ مند ہے۔ جدید کمیونیکیشنز اور سوشل میڈیا نے ردعمل کے اوقات کو کافی حد تک مختصر کر دیا ہے اور سفارت کاری کے نئے پہلوؤں کو پیش کیا ہے۔

مجھے یقین ہے کہ اکیڈمی میں آپ کے وقت نے آپ کو بدلی ہوئی دنیا کی طرف سے پیش کردہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر زور دوں گا کہ ضروری معاملات میں پیشہ ور سفارت کاروں سے توقعات بدستور وابستہ ہیں۔ اچھے سفارت کاروں کو اب بھی علاقائی اور بین الاقوامی ماحول کا گہرا ادراک ہونا چاہیے۔ انہیں تاریخ کا احساس ہونا چاہیے، حال کا تجزیہ کرنے کے قابل ہونا چاہیے اور مستقبل کے لیے بصیرت پیدا کرنا چاہیے۔

سیکرٹری خارجہ نے شرکاء پر زور دیا کہ انہیں اپنے ملک کے بنیادی مفادات کو سمجھتے ہوئے ان کے مؤثر طریقے سے تحفظ اور آگے بڑھانے کے قابل ہونا چاہئے۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ انہیں کبھی بھی سیکھنے کا عمل بند نہیں کرنا چاہیے اور ہمیشہ اپنے آپ کو بطور پروفیشنل بہتر بنانے کی کوشش کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں سابق ڈائریکٹر جنرل سفیر زاہد نصر اللہ، جو حال ہی میں ایک شاندار کیرئیر کے بعد ریٹائر ہوئے ہیں، اور ڈائریکٹر پروگرام عاصمہ ربانی کی کاوشوں کو سراہنا چاہوں گا جنہوں نے ہمارے نوجوان سفارت کاروں کی تربیت و رہنمائی کی۔

متعلقہ عنوان :