یو اے ای میں تعمیرات، ریپئرنگ، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے شعبوں میں ملازمتیں بڑھ گئیں

5 لاکھ سے زائد نئے ورک پرمٹ جاری‘ ملازمین کی تعداد میں 9 فیصد اضافہ ہوگیا، انسانی وسائل اور امارات کی وزارت نے نجی شعبے کی افرادی قوت کی رپورٹ جاری کردی

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 19 اگست 2022 12:31

یو اے ای میں تعمیرات، ریپئرنگ، ہوٹل اور ریسٹورنٹ کے شعبوں میں ملازمتیں ..
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 19 اگست 2022ء ) متحدہ عرب امارات نئے 5 لاکھ سے زائد نئے ورک پرمٹ جاری کردیے اور پرائیویٹ سیکٹر میں ملازمین کی تعداد 9 فیصد بڑھ گئی۔ اماراتی میڈیا کے مطابق متحدہ عرب امارات نے سال 2022 کی دوسری سہ ماہی کے دوران 5 لاکھ سے زیادہ نئے ورک پرمٹ جاری کیے ہیں، جوکہ سال 2021ء کی اسی مدت کے دوران جاری کردہ ورک پرمٹس کے مقابلے میں 27 فیصد زائد ہیں، جب کہ اس عرصے میں ورک پرمٹس کی منسوخی میں 2021ء کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 8 فیصد کی کمی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں تقریباً 3 لاکھ پرمٹ منسوخ ہوئے۔

انسانی وسائل اور امارات کی وزارت (ایم او ایچ آر ای) نے نجی شعبے کی افرادی قوت سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے، جس میں 2022ء کی دوسری سہ ماہی میں متحدہ عرب امارات میں مقیم نجی شعبے کے کارکنوں کی تعداد میں 9 فیصد اضافے کا بھی انکشاف ہوا اور دوسری سہ ماہی کے اختتام تک ایم او ایچ آر ای کے ڈیٹا بیس میں رجسٹرڈ نجی شعبے کے ملازمین کی کل تعداد 53 لاکھ 76 ہزار 842 تھی۔

(جاری ہے)

ایم او ایچ آر ای میں انسانی وسائل کے امور کے قائم مقام انڈر سیکرٹری خلیل الخوری نے بتایا کہ نجی شعبے کی افرادی قوت میں اضافہ متحدہ عرب امارات کی معیشت کی قابل ذکر ترقی سے منسلک ہے، یہ حکومت کی پالیسیوں اور اسٹریٹجک اقدامات کے مطابق بھی ہے جو بین الاقوامی اقتصادی ماحولیاتی نظام میں ملک کی حیثیت اور فعال کردار کو تقویت دیتے ہیں، جسے بین الاقوامی اقتصادی تنظیموں کی متعدد رپورٹوں سے بھی اجاگر کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ سال کی دوسری سہ ماہی 2022 کے دوران انسانی وسائل اور امارات کی وزارت کی طرف سے جاری کیے گئے نئے ورک پرمٹس کا سب سے بڑا حصہ تعمیراتی شعبے کا تھا، اس کے بعد کاروباری خدمات، تجارت اور مرمت کی خدمات کے شعبہ، مینوفیکچرنگ سیکٹر، ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے شعبے شامل ہیں، وزارت کے ساتھ رجسٹرڈ نجی شعبے کی کل افرادی قوت کا 26 فیصد تعمیراتی شعبے میں ہے، اس کے بعد 21 فیصد تجارت اور مرمت کی خدمات اور 19 فیصد کاروباری خدمات کے شعبے میں ہے۔

متعلقہ عنوان :