حکومت، سٹیٹ بینک غیرملکی ایئرلائنز کی جانب سے آپریشن محدود کرنے کا نوٹس لی: سٹیک ہولڈرز

جمعہ 19 اگست 2022 22:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2022ء) پاکستانی معیشت پر ایک اور خطرہ منڈلا رہا ہے کیونکہ آمدن کی اپنے ممالک ترسیل پر پابندی کی وجہ سے غیرملکی ایئرلائنز پاکستان میں اپنے سیلنگ آپریشنز محدود اور مستقبل قریب میں مکمل طور پر بند کرنے پر غور کررہی ہیں جس سے نہ صرف معاشی مسائل پیدا ہونگے بلکہ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ بھی مجروح ہوگی، حکومت، سٹیٹ بینک آف پاکستان کو اس صوتحال کا فوری طور پر نوٹس لینا چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر، سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن، نائب صدر حارث عتیق، ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میاں عامر، یوسف رضوی، ایم الیاس، فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں اور دیگر سٹیک ہولڈرز نے لاہور چیمبر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

لاہور چیمبر کے صدر میاں نعمان کبیر نے کہا کہ ماضی قریب میں ٹریول اینڈ ٹورازم سیکٹر اور ایوی ایشن انڈسٹری کو کرونا اور دیگر مسائل کی وجہ سے بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ اگر غیرملکی ایئر لائنز پاکستان میں آپریشنز محدود یا پھر معطل کرتی ہیں تو اس سے نہ صرف معیشت کو نقصان ہوگا بلکہ عالمی سطح پر ملک کی ساکھ بھی متاثر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر سٹیٹ بینک کے پاس ڈالرز کی قلت یا کوئی اور مسئلہ ہے تو وہ سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے۔ سینئر نائب صدر میاں رحمن عزیز چن نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاروں اورکاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، بدقسمتی سے کاروباری برادری کو مسلسل کسی نہ کسی مسئلے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، پہلے لگژری آئٹمز پر پابندی، پھر سٹیٹ بینک کی جانب سے مشینری اور پارٹس کی درآمد پر پابندی اور اب یہ مسئلہ سامنے آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف اس مسئلے کا فوری نوٹس لیں۔ نائب صدر حارث عتیق نے کہا کہ اگر غیرملکی ایئرلائنز پاکستان میں آپریشن معطل کرتی ہیں تو ملک کی بہت بدنامی ہوگی، ہماری ایئرلائن کا حال سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو پاکستانی بن کر سوچنا چاہیے۔ وزیرخارجہ کو بھی اس معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ پریس کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ ایئر لائنز نے پاکستان میں اپنی سیلز محدود کردی ہیںجو آپریشنز معطل کرنے کا پیش خیمہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک فوری طور پر ایئرلائنز کے تحفظات دور کرے کیونکہ وہ پاکستان میں معاشی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایئرلائنز کی جانب سے آپریشنز محدود کرنے سے ٹریول ایجنٹس اور ٹور آپریٹرز کی آمدن میں نمایاں کمی جبکہ مسافروں اور کارگو کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹریول ایجنٹس اور ٹور آپریٹرز کو سفرو سیاحت کے لیے ادائیگیوں کی اجازت دے۔