غ*سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی آباد کاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔ چوہدری سرور

ًموجودہ بحران میں نیشنل و انٹرنیشل بزنس کمیونٹی کو مزید موثر کردار ادا کرنا چاہئے۔ سابق گورنر پنجاب ژ*چوہدری سرور کی زیر نگرانی امدادی راشن کا ایک اور قافلہ روانہ کر دیا گیا

اتوار 11 ستمبر 2022 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 ستمبر2022ء) سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی زیر نگرانی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی راشن بھجوانے کا سلسلہ جاری ہے۔ سرور فاؤنڈیشن، لاہور انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ سائنسز اور بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ کے مشترکہ تعاون سے اتوا رکو اسلام آباد سے امدادی راشن پر مشتمل ضروریات کا سامان پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے متاثرہ علاقوں کو روانہ کیا گیا۔

پیٹرن ان چیف سرور فاؤنڈیشن چوہدری محمد سرور نے 1 درجن سے زائد ٹرک متاثرہ علاقوں کو اپنی نگرانی میں روانہ کئے۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر پنجاب نے کہا کہ سرور فاؤنڈیشن کا ہدف ڈیڑھ لاکھ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو ماہانہ راشن پیکج سے مستفید کرنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب تک 1 لاکھ متاثرہ خاندانوں تک راشن پہنچایا جا چکا ہے جبکہ مزید 50 ہزار خاندانوں کو اس دائرے میں لانے کیلئے سامان کی ترسیل کی جا رہی ہے۔

آج کا روانہ ہونے والا امدادی قافلہ بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ چوہدری سرور نے مزید کہا کہ مجموعی طور پر سوا ارب روپے سے زائد مالیت کا امدادی سامان پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے سیلاب متاثرہ خاندانوں کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں روزانہ کی بنیاد پر لاہور اور اسلام آباد سے 20 سے 25 ٹرک روانہ کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امدادی سامان بھجوانے کی نگرانی میں خود کر رہا ہوں اور یہ کام ہنگامی بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر چوہدری سرور نے سیلاب متاثرین کی بحالی تک ان کی کفالت کا عزم دہرایا اور مزید کہا کہ متاثرہ خاندانوں کی دوبارہ آبادکاری تک چین سے نہیں بیٹھوں گا اور ان کی خدمت جاری رکھوں گا۔ میڈیا نمائندگان کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے چئیرمین سرور فاؤنڈیشن کا مزید کہنا تھا کہ متاثرین کی آباد کاری کیلئے انٹرنیشل کمیونٹی کو مزید دلچسپی لینے اور مزید متحرک کرنے کیلئے ذاتی کردار ادا کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت سیلاب کی وجہ سے جس بحران سے گزر رہا ہے، اس میں عالمی سطح پر رابطے بڑھانا اور انٹرنیشل و بزنس کمیونٹی کو متاثرین کی آباد کاری کی جانب مائل کرنا وقت کا اولین تقاضہ بن چکا ہے۔ ش*انہوں نے پاکستان اور اوورسیز پاکستانیوں کی بزنس کمیونٹی پر بھی اس ضمن میں قدم بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر چوہدری سرور نے بیت السلام ویلفئیر ٹرسٹ، ایل آئی ایچ ایس، اسلامک ایڈ اور پاکستان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک سمیت سیلاب متاثرین کی امداد میں مصروف تمام اداروں اور رضاکاروں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔