لیزرلائٹ سے لکھی پہلی قرآنی آیت نے سب کی توجہ حاصل کرلی

مکہ مکرمہ میں جبل النور پر لیزرلائٹس سے لکھی قرآن کریم کی پہلی نازل شدہ آیت کی تصویر وائرل ہوگئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 28 ستمبر 2022 14:56

لیزرلائٹ سے لکھی پہلی قرآنی آیت نے سب کی توجہ حاصل کرلی
مکہ مکرمہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 28 ستمبر 2022ء ) مکہ مکرمہ میں لیزرلائٹ سے لکھی پہلی قرآنی آیت نے سب کی توجہ حاصل کرلی، جبل النور پر لیزر لائٹ سے قرآن کریم کی پہلی نازل شدہ آیت نے اس مقام کو روحانی جہت بخش دی۔ عرب نیوز کے مطابق مکہ ہسٹری سنٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فواز الدحاس نے کہا کہ جبل النور مسلمانوں کے لیے عام طور پر ایک تاریخی اہمیت کا حامل ہے اور یہ مکہ مکرمہ کے اہم ترین تاریخی اور آثار قدیمہ کے مقامات میں سے ایک ہے، پوری تاریخ میں اسے کوہ حرا کہا جاتا تھا لیکن اس کا نام جبل النور رکھا گیا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم جبل النور میں دنوں تک خلوت میں رہے، اللہ کی عظمت کو ظاہر کرتے ہوئے شرک کو رد کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ جو چیز مکہ مکرمہ کو دنیا کے باقی شہروں سے ممتاز کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ ایک کھلا میوزیم ہے، اس کے تمام پہاڑ، وادیاں، چٹانیں اور قبرستان ایک منفرد تاریخ کی نمائندگی کرتے ہیں، جو پیغمبر ﷺ اور ان کے معزز صحابہ کی لازوال داستانیں سناتے ہیں۔

(جاری ہے)

جبل النور کے رہائشی عبداللہ الازہری نے کہا کہ جبل النور پر لیزر لائٹس کے ساتھ قرآن کریم کی پہلی نازل شدہ آیت نے اس مقام کو روحانی جہت بخشی، جس سے اس س کے وقار اور تعظیم کا اضافہ ہوا۔

بتایا گیا ہے کہ لیزر ڈسپلے کا اہتمام سمایا انوسٹمنٹ کمپنی نے کیا تھا، جو مکہ مکرمہ میں دو ثقافتی منصوبے بھی بنا رہی ہے، جن میں جبل النور میں ایک میوزیم آف ریویلیشن اور ایک میوزیم آف مائیگریشن شامل ہے، ثقافتی مراکز کا مقصد زائرین کو قبل از اسلام دور سے لے کر موجودہ دور تک کی پیشکشوں کے ذریعے پیغمبر اسلام ﷺ کے مشن کی تاریخ اور میراث سے آشنا کرنا ہے جب کہ مکہ شہر اور مقدس مقامات کے لیے رائل کمیشن اور دیگر ایجنسیوں کی براہ راست نگرانی میں 67 ہزار مربع میٹر سے زائد رقبے پر حرا کلچرل ڈسٹرکٹ کے قیام کے لیے بھی کام شروع کر دیا گیا ہے، یہ بہت سے ثقافتی اور سیاحتی مقامات پر مشتمل ہوگا جن میں ریویلیشن گیلری اور قرآن کریم میوزیم بھی شامل ہیں۔