آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس

ملک کی داخلی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال،کور کمانڈرز کو سیلاب کی صورتحال اور جاری امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ، سرحدوں پر سیکیورٹی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ آئی ایس پی آر

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 28 ستمبر 2022 15:33

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 ستمبر2022ء) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں ملک کی داخلی و بیرونی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کانفرنس میں بارڈر کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق بدترین سیلاب اور امدادی کاموں میں فارمیشنز کی کوششوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

کور کمانڈرز کو سیلاب کی صورتحال اور جاری امدادی سرگرمیوں پر بریفنگ دی گئی۔شرکا نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور مدد کیلئے ہر ممکن تعاون اور مدد کرنے کا اظہار کیا۔آرمی چیف نے مصیبت زدہ لوگوں تک پہنچنے اور ان کی مشکلات کم کرنے پر فارمیشنز کی تعریف کی۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آرمی ڈاکٹرز اور طبی عملے کی جانب سے متاثرین کے علاج اور خدمات کی تعریف کی۔

(جاری ہے)

آرمی چیف نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں وبا کے پھیلاو کو روکنے سے متعلق بھی پاک فوج کے کردار کی تعریف کی۔جبکہ آرمی چیف نے ہنگامی بنیادوں پر مواصلاتی نظام کو بحال کرنے پر آرمی انجینئرز ،ایف ڈبلیو او کو بھی سراہا۔کانفرنس کے شرکاء نے عزم کا اظہار کیا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی یقینی بنائی جائے گی۔جبکہ کورکمانڈر کانفرنس میں سرحدوں پر سیکیورٹی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا، کورکمانڈر کانفرنس میں پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور کا بھی جائزہ لیا گیا۔

کور کمانڈر نے اس عزم کا اظہار کیا کہدہشت گردی کو کسی صورت دوبارہ نہیں پنپنے دیا جائے گا۔خیال رہے کہ حالیہ سیلابی صورتحال کے دوران محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نے عوام تک درست اور بروقت معلومات پہنچانے میں نہایت ہی اہم کردار ادا کیا ہے، اس سلسلے میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل میڈیا کا بھی موثر استعمال کیا گیا اور عوام کو ضروری معلومات حکومتی اقدامات اور حکمتِ عملی سے باخبر رکھا گیا، اسی طرح پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا نے موثر کردار ادا کرتے ہوئے نہ صرف عوام کو حکومتی اقدامات سے ہمہ وقت آگاہ رکھا بلکہ دور افتادہ علاقوں سے رپورٹنگ کے ذریعے عوامی مشکلات بھی متعلقہ اداروں تک پہنچائیں جس کے نتیجے میں ریسکیو و ریلیف کے موثراقدامات ممکن ہوئے