سیکرٹری زراعت پنجاب احمد عزیز تارڑ کی فیصل آباد آمد، ایوب ریسرچ میں زرعی تحقیقی منصوبوں و سرگرمیوں پر بریفنگ

جمعہ 30 ستمبر 2022 23:10

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2022ء) سیکرٹری زراعت پنجاب احمد عزیز تارڑ نے جمعہ کو فیصل آبادکا دورہ کیا اور ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں جاری زرعی تحقیقاتی منسونوں و سرگرمیوں کے حوالہ سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ زرعی سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھ کر گندم، کپاس،دھان، مکئی،کماد، پھلوں،سبزیوں اور دالوں کی نئی اقسام پر تحقیق کے عمل میں تیزی لائیں اور فصلوں کی ایسی نئی اقسام اورجدید پیداواری ٹیکنالوجی متعارف کروائیں جس سے کم زرعی مداخل کے استعمال سے فی ایکڑ زیادہ پیداوارمیں اضافہ کیا جا سکے۔

انہوں نے زرعی سائنسدانوں پر زور دیا کہ وہ زرعی تحقیقی منصوبوں کے مقررہ اہداف جلد مکمل کریں اور ان کے ثمرات سے کاشتکاروں کو مستفید کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

(جاری ہے)

سیکرٹری زراعت نے کہا کہ ہائی ویلیو کراپس بالخصوص نئے پھل دار پودے بلیک بیری، ایووکیڈو، لیچی، چیکو، کھجور،آڑواور پھولوں کی نئی اقسا م کی تیاری اور انکی شیلف لائف بڑھانے کیلئے تحقیقی عمل تیز کیا جائے تاکہ انکی ایکسپورٹ میں اضافہ کیا اور قیمتی زرمبادلہ کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔

انہوں نے تحقیق کے کام کو سراہتے ہوئے اس کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی۔سیکرٹری زراعت نے موسمیاتی تبدیلیوں کے مطابق نئی منافع بخش فصلوں کی کاشت کو فروغ دینے پر زور دیا اور کاشتکاروں کی فلاح کیلئے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی تاکہ کاشتکاروں کی آمدن میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ زرعی سائنسدانوں کے تمام بنیادی مسائل حل کروانے کی پوری کوشش کریں گے اور زرعی سائنسدانوں کیلئے ان کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں جبکہ انہوں نے زرعی سائنسدانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ایک کمیونٹی سنٹر کا قیام عمل میں لانے کا عندیہ بھی دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ گندم، کماد، ترشاوہ اور دیگر فصلات کی تیار کردہ اقسام بے مثال ہیں لہٰذا ان تمام اقسام کے معیاری بیج کاشتکاروں کی دہلیز تک پہنچائیں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیلابی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے اور گندم کی زیادہ رقبہ پربروقت کاشت کیلئے کاشتکاروں کی رہنمائی کی جائے۔

اس موقع پرچیف سائنٹسٹ زراعت ریسرچ پنجاب محمد نوازخاں میکن نے مختلف زرعی شعبہ جات میں جاری زرعی تحقیقی سرگرمیوں بارے تفصیلاً بریفنگ دی اور بتایا کہ زرعی سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے زرعی تحقیق کے عمل میں جدت لائے ہیں جس کے حوصلہ افزا نتائج حاصل ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ا ن زرعی تحقیقی نتائج سے کاشتکاروں کے پیداواری اخراجات میں کمی کے ذریعے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو گا کیونکہ کاشتکاروں کی معاشی خوشحالی ہمارا اولین فریضہ ہے۔

انہوں نے مزیدبتایا کہ پنجاب کے کل زیر کاشت رقبہ پردھان کی 100فیصد، گندم کی 99فیصد اورکماد کی 84فیصد ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کی متعارف کردہ اقسام کاشت ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فصلوں کی منافع بخش کاشت کے ذریعے نہ صرف زرعی خود کفالت کا حصول ممکن ہو گا بلکہ قیمتی زر مبادلہ کے حصول سے ملکی معیشت بھی مستحکم ہوگی۔