وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا ورلڈ بینک کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے 110 ارب روپے کا ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ

چیف سیکریٹری کی سربراہی میں خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا

جمعہ 30 ستمبر 2022 23:25

وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا ورلڈ بینک کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ افراد ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2022ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے تعاون سے سیلاب سے متاثرہ افراد کیلئے 110 ارب روپے کا ہاؤسنگ پروجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں خصوصی یونٹ قائم کیا جائے گا۔یہ بات جمعہ کو وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر مسٹر ناجے بنہا سین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آئی جنہوں نے اسلام آباد سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا پیچوہو، منظور وسان، ناصر شاہ جام خان شورو، ضیاء عباس شاہ، رسول بخش چانڈیو، مرتضیٰ وہاب، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، چیئرمین پی اینڈ ڈی حسن نقوی اور متعلقہ سیکرٹریز نے شرکت کی جبکہ عالمی بینک کی ٹیم میں پروگرام لیڈر عبدالرزاق خلیف، سینئر ڈزاسٹر رسک مینجمنٹ اسپیشلسٹ ایلیف ایہان، بلال خالد، کامران اکبر، یونزئی لگ اور فرح یامین شامل تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے سیلاب زدہ شہروں اور دیہاتوں سے پانی صاف کرنے کیلئے ٹیمیں پہلے ہی تعینات کر دی ہیں، پانی نکالنے کا عمل جاری ہے اور امید ہے کہ ڈیڑھ ماہ کے اندر اسے نکال لیا جائے اور مزید کہا کہ پانی نکلنے کے بعد وہ متاثرہ افراد کیلئے مکانات کی تعمیر شروع کر دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سردیوں کا موسم آرہاہے اس لیے ہمیں لوگوں کیلئے رہائش کا انتظام کرنا ہوگا۔

انہوں نے عالمی بینک پر زور دیا کہ وہ ہاؤسنگ پراجیکٹ کی مالی معاونت کرے۔وزیر اعلیٰ اور ورلڈ بنک کے کنٹری ڈائریکٹر نے بڑی گفت و شنید کے بعد 110 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا جس کیلئے چیف سیکرٹری کے ماتحت ایک کمپنی قائم کی جائے گی۔کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کے تعاون سے ان گھروں کی تعمیر شروع کریں گے جن کیلئے سروے جاری ہے۔

کراچی،وزیر اعلیٰ نے عالمی بینک کے ساتھ ایک اور منصوبہ شروع کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے سڑکوں کا نیٹ ورک تباہ کر دیا ہے اور کراچی میں نکاسی آب کا نظام درہم برہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ شہر کی تباہ شدہ سڑکوں کی تعمیر نو کیلئے 13 ارب روپے کا منصوبہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔ورلڈ بینک نے منصوبے کیلئے 6 ارب روپے کا وعدہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ باقی ماندہ 7 ارب روپے دیگر ذرائع سے وصول کریں گے۔

مراد علی شاہ نے سیوریج لائنوں کی مرمت اور تعمیر نو کے بارے میں کہا کہ حالیہ شدید بارشوں نے انہیں ناکارہ بنادیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت نے سیوریج سسٹم کو چوڑا کرنے اور نئے سرے سے ڈیزائن کرنے کیلئے 25 ارب روپے کی اسکیم پر کام کیا ہے۔عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس منصوبے کی مالی اعانت KWSSIP منصوبے کے ذریعے کی جائے گی۔

جام صادق پل:وزیراعلیٰ نے جام صادق پل یا پیراللہ پل کی تعمیر نو کا منصوبہ بھی لیا جس کیلئے ورلڈ بینک اور سندھ حکومت کی ٹیم نے آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں اس منصوبے پر بات کرنے پر اتفاق کیا۔زراعت،وزیراعلیٰ نے کاشت کاروں کی تشویش پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب نے انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ انکی حکومت نے کاشت کاروں کو کھاد اور منظور شدہ بیج کی مد میں سبسڈی فراہم کرنے کیلئے 30 ارب روپے کی اسکیم تیار کی ہے۔

انہوں نے کہاہمیں اپنی سیلاب زدہ زرعی صنعت کو کچھ مراعات دے کر بحال کرنا ہے کیوں کہ کاشت کار منظور شدہ بیج ، کھاد اوردیگر سامان خریدنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ عالمی بینک نے اس مقصد کیلئے 323 ارب ڈالر فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ کاشت کار اپنی زمینیں دوبارہ زرخیز کرنے کیلئے ربیع کی آئندہ فصل کی تیاری شروع کر سکیں