مدارس کی عظمت پر آنچ نہیں آنے دیں گیان کے تحفظ کیلئے جانوں کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا،مولانا عبدالرحمن رفیق کا مظاہرے سے خطاب

ہفتہ 1 اکتوبر 2022 00:55

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2022ء) پولیس انتظامیہ کی جانب سے جامعہ تجوید القرآن سرکی روڈ کے اساتذہ اور مقامی باشندوں کے گھروں پر غیر قانونی چھاپوں اور چاردیواری کے تقدس کی پامالی کے باعث پیدا ہونے والی ناخوشگوار صورتحال کے باعث جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے کارکنوں کے سخت احتجاج کے باعث ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق کی قیادت میں پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ حکام سے مذاکرات میں تمام تر مطالبات تسلیم کئے گئے اور احتجاج پرامن طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

مذاکرات میں سنئیر نائب امیر مولانا خورشید احمد مولانا محمد ایوب حافظ مسعود احمد مفتی عبد السلام ریئسانی چوہدری محمد عاطف مفتی محمد ابوبکر مولانا جمال الدین حقانی مولانا محمد عارف شمشیر اور دیگر نے شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے کہا کہ آج کی ناخوشگوار صورتحال کی تمام تر ذمہ داری پولیس انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے ، مدارس کے تحفظ اور ان کی عظمت کے لیے جان کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا مظاہرین اے ڈی سی خلیل مراد نے مظاہرین کو یقین دہانی کراتے ہوئے ہوئے کہا کہ واقعے میں ملوث مجسٹریٹ سیف اللہ کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

دریں اثناء جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے ترجمان نے مجسٹریٹ سیف اللہ کی جانب سے جامعہ تجوید القرآن سرکی روڈ کے اساتذہ کے گھروں پر انتہائی بہیمانہ انداز میں چھاپوں اور غیر قانونی گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی افراد گواہ ہیں کہ مجسٹریٹ نے حالات خراب کرنے کے لیے بلاجواز تشدد اور گالم گلوچ کا راستہ اختیار کرکے اشتعال کی آگ بھڑکائی ،عین نماز جمعہ کے دوران پولیو کا بہانہ بنا کر سوچی سمجھی سازش کے تحت بلوچستان کی قدیم دینی درس گاہ جامعہ تجوید القرآن کے اساتذہ کے گھروں کی چاردیواری کے تقدس کو پارہ پارہ کرنے کی ناپاک کوشش کی گئی اور اس سلسلے میں انہوں نے مقامی معززین کو بھی ننگی گالیاں دیں ہیں یہ دراصل کوئٹہ کے حالات خراب کرنے کی ناپاک کوشش ہے جس کی جمعیت علمائ اسلام ضلع کوئٹہ شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔