Live Updates

عمران خان پر آرٹیکل6 کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی

عمران خان کی آڈیو لیک کا آڈٹ کروایا جائےگا، سینئر افسرایف آئی اے کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی جائے گی، رپورٹ پر اتفاق رائے کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کرائی ہوگی۔وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کی گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 1 اکتوبر 2022 21:33

عمران خان پر آرٹیکل6 کا ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ یکم اکتوبر 2022ء) وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان پر آرٹیکل 6 کے تحت کاروائی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی، آڈیو لیک کا آڈٹ کروایا جائے گا، سینئر افسرایف آئی اے کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی جائے گی، رپورٹ پر اتفاق رائے کیلئے پارلیمنٹ میں بحث کرائی ہوگی۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز کی بات درست ہے، یہ خیالات اور سوچ پارٹی میں اور لیڈران کی بھی ہے ، 25 مئی کو یہ فتنہ جب اسلام آباد میں حملہ آور ہوا تو میری رائے تھی کہ اس پر مقدمہ درج کیا جائے اور گرفتار کیا جائے۔

لیکن کابینہ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے، اب کابینہ نے کل اجلاس میں سائفر کی چوری اور آڈیو لیکس پر تشویش کا اظہار کیا ہے، کابینہ کا اجتماعی فیصلہ ہے کہ آڈیو لیک کا آڈٹ کروایا جائے، ایف آئی اے کے سینئر افسر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنائی جائے، انکوائری رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی جائے،پھرپارلیمنٹ رپورٹ پربحث کرکے آرٹیکل 6لگانے کا فیصلہ کرے گی۔

(جاری ہے)

یہ بات درست ہے کہ لوگ غداری اور کرپشن کو پسند نہیں کرتے، عمران خان پر مقدمات بنانے میں وزیرداخلہ یا کابینہ کی رائے حتمی نہیں ہوتی اس کا اصل فیصلہ تو عدالت میں ہونا ہے۔ اس نے کس طرح حقیقی آزادی پر عوام کو اکسایا، اب بیچ میں آڈیو نکل آئی ہے۔ انکوائری رپورٹ پر پارلیمنٹ میں بحث ہوگی، وہ کاروائی ان کیمرا نہیں اوپن بات ہوگی۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم ہاؤس کی سائبر سکیورٹی بڑے اہم فیصلے ہوئے، اس کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونا عمومی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہوزیراعظم ہاؤس میں پڑے ریکارڈ کو کوئی روز نہیں اٹھا کر چیک کرتا، اگر سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہوئی ہے تو پھر وہ کہاں گئی، انہوں نے چیف جسٹس یا اسپیکر کو منٹس بھیجے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیشن کورٹ میں مقدمہ چل رہا تھا تو یہ اس کیس کو ہائیکورٹ میں لے گئے، جبکہ ہائیکورٹ نے اس مقدمے کو ختم نہیں کیا، اب مقدمہ ہائیکورٹ سے روٹین میں سیشن کورٹ میں چلا گیا، عدالت پیشی کیلئے وارنٹ جاری کرتی ہے، عمران خان پر درج مقدمے کی دفعات قابل ضمانت ہیں، تو پھر ہم کیوں گرفتار کریں گے،لیکن ان کو اتنی ہی سمجھ نہیں ہے، یہ ٹویٹ کررہے ہیں اور لوگوں کو اکٹھا کررہے ہیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات