موجود حکومت کو کسان کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ، قمر زمان کائرہ

قومی خودمختاری اور آزادی اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک ہم معاشی طور پر خودکفیل نہیں ہوتے،وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے ،آپ کو اچھی خبریں ملیں گی،حکومت کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز کے لیے بلا سود قرض دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے،پانی کی کمی اور سیلابوں سے بچنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر بہت ضروری ہے،کسانوں کے مطالبات پر آپ کو جلد خوشخبری ملے گی، کسانوں کے دھرنے سے خطاب

منگل 4 اکتوبر 2022 21:48

موجود حکومت کو کسان کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ، قمر زمان کائرہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2022ء) وزیر اعظم کے مشیر قمر زمان کائرہ نے کہاہے کہ موجود حکومت کو کسان کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،قومی خودمختاری اور آزادی اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک ہم معاشی طور پر خودکفیل نہیں ہوتے،وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے ،آپ کو اچھی خبریں ملیں گی،حکومت کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز کے لیے بلا سود قرض دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے،پانی کی کمی اور سیلابوں سے بچنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر بہت ضروری ہے،کسانوں کے مطالبات پر آپ کو جلد خوشخبری ملے گی۔

قمر زمان کائرہ کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے کسان اتحاد کے رہنماؤں سے ملاقات کی ،وفد میں چوہدری منظور اور فیصل کریم کنڈی و دیگر رہنما شامل تھے ۔

(جاری ہے)

مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے کہاکہ ہم یہاں پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندوں کے طور پر آپ کے پاس آئے ہیں ،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدور اور کسان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی گزشتہ حکومت کے پہلے سال میں گندم اور چینی درآمد کی ،اپنے دور حکومت میں بہترین پالیسیوں کی بدولت کسان کو اس کی فصل کی اچھی قیمت دلوائی۔

انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ایک سال کے اندر پاکستان کو گندم اور چینی میں خودکفیل بنایا ،پیپلز پارٹی کو مزدور اور کسان کی جماعت کہا جاتا ہے ،موجود حکومت کو کسان کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،ہم نے سستے بیج اور کھاد کی فراہمی یقینی بنانی ہے۔ انہوںنے کہاکہ قومی خودمختاری اور آزادی اس وقت تک نہیں مل سکتی جب تک ہم معاشی طور پر خودکفیل نہیں ہوتے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت آپ کے مطالبات کا بڑی سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لے رہی ہے ،کابینہ کے ہر اجلاس میں زرعی شعبے کی ترقی کیلئے بات ہوتی ہے،مہنگی بجلی اور تیل کی وجہ سے کاشتکاری بہت مشکل ہو چکی ہے ،جب ہم حکومت میں آئے تو ہم نے مشکل فیصلے لیے ،ہمارے مشکل فیصلوں کی وجہ سے ہمیں سیاسی نقصان ہوا ،ہم نے مشکل فیصلوں کی بدولت ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا ،پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کر کے بعد میں انحراف کیا،اگر ملک ڈیفالٹ کرتا تو اس کے ملک کے لیے خطرناک نتائج برآمد ہوتے،ہم نے مشکل فیصلے کیے لیکن ملک کو سیدھے راستے پر لگا دیا ہے۔

انہوںنے کہاکہ کسان کا بیٹا ہوں آپ کی مشکلات کا مکمل احساس ہے ،آپ کے مسائل سے متعلق چند ذمہ داریاں وفاقی حکومت کی ہیں اور چند ذمہ داریاں صوبائی حکومت کی ہے،وفاقی حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے آپ کو اچھی خبریں ملیں گی۔ انہوںنے کہاکہ کھاد کی ذخیرہ اندوزی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے،کھاد کی ذخیرہ اندوزی کو روکنے آپ اور حکومت سب نے مل کر روکنا ہے،فصلوں کی سپورٹ پرائس کا اعلان بوائی سے پہلے کیا جائے،ڈالر کی قیمت نیچے آ رہی ہے ،تیل جلد سستا ہوگا،بجلی کے نرخ بھی کم ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ حکومت کسانوں کو سولر ٹیوب ویلز کے لیے بلا سود قرض دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے،پانی کی کمی اور سیلابوں سے بچنے کے لیے ڈیموں کی تعمیر بہت ضروری ہے،اس وقت اس بھی داسو اور بھاشا سمیت متعدد ڈیموں پر کام جاری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے ان ڈیموں کی تعمیر کو ترجیح دینی ہے جن پر اختلافات نہ ہونے کے برابر ہیں،کسانوں کے مطالبات پر آپ کو جلد خوشخبری ملے گی،کسان خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا