اقوام متحدہ کی پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے 816 ملین ڈالر کی نظر ثانی شدہ فلیش اپیل

منگل 4 اکتوبر 2022 22:56

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2022ء) اقوام متحدہ نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی اور صحت سے متعلق مسائل پر غور کے بعد پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے اپنی انسانی امداد کی اپیل کو 160 ملین ڈالر کی امداد سے بڑھا کر 816 ملین ڈالر کردیا ہے۔ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ہیومینٹیرین کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے یہ بات جنیوا میں ایک بریفنگ میں کہی جو منگل کو جنیوا اور پاکستان میں ایک ساتھ منعقد ہونے والی مرکزی تقریب سے قبل ہوئی۔

خبر رساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ نے اقوام متحدہ کے عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ جب تک کہ ہم متاثرہ علاقوں میں صحت، غذائیت اور پانی اور صفائی کی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے میں حکومت کی مدد کے لیے تیزی سے کام نہیں کریں گے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بچوں کی بیماری میں اضافہ ہوگا جو بہت خوفناک ہوگا۔

(جاری ہے)

نظرثانی شدہ اپیل پاکستان میں سیلاب کی صورتحال کی زمینی ضرورت کے تجزیے کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مون سون کی شدید بارشوں سے آنے والے سیلاب میں تقریباً 1700 افراد جاں بحق جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں، اقوام متحدہ نے سیلاب سے متاثرہ آبادی میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ حکومت پاکستان نے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا ہے۔ حکومت اور اقوام متحدہ نے حولیاتی تبدیلی کو پاکستان پر قدرتی آفات کے آنے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔

اس سے قبل دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ فلڈ رسپانس پلان حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کے درمیان قریبی رابطہ کاری سے تیار کیا گیا ہے اور اس کی توجہ شدید سیلاب سے متاثر ہونے والے کمزور لوگوں کو ضروری امداد فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔ جنیوا میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے اقوام متحدہ کی فلیش اپیل 2022 کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے اسلام آباد سے اپنے ورچوئل خطاب میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر نے پاکستان میں لوگوں کو ہولناک سیلاب کی تباہ کاریوں کے نقصانات سے بچنے اور ماحولیاتی تبدیلی کے مستقبل کے اثرات سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے جامع منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے کہا کہ یہ پاکستان اور دنیا کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ پاکستان میں ہولناک سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں، بحیثیت انسان یہ ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ مصیبت زدہ لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔ انہوں نے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی مشکلات اور تکالیف کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے کوششوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔

پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لئے اقوام متحدہ کی فلیش اپیل حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ نے مشترکہ طور پر سیلاب کی صورتحال کے بارے میں زمینی صورتحال اور ضروریات کے تازہ ترین جائزے کی بنیاد پر شروع کی ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے وزارتی سطح پر وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے جنیوا میں ہونے والی تقریب میں شرکت کی۔

وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے فوری طور پر عالمی مدد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے زیادہ خرچ کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کانفرنس کو بتایا کہ دنیا کو تیزی سے گلوبل وارمنگ کے مسئلہ کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسم سرما تیزی سے قریب آ رہا ہے اور سیلاب سے بے گھر ہونے والے لوگ کھلے آسمان تلے زندگی گزار رہے ہیں۔

حکومت پاکستان کی طرف سے وزارتی سطح پر وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے جنیوا میں ہونے والی تقریب میں شرکت کی جبکہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال، وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے اسلام آباد سے ورچول شرکت کی۔ اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر مارٹن گرفتھ اور ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) ڈاکٹر ٹیڈوس ایڈہینم نے پاکستان میں ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس کے ساتھ اقوام متحدہ کی نمائندگی کی۔

اجلاس میں اقوام متحدہ کے رکن ممالک کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کا کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں سیلاب متاثرین کےلئے پاکستان اور اقوام متحدہ کی مشترکہ نظرثانی شدہ فلیش2022 اپیل کا جنیوا میں آغاز ہوگیا۔