سپریم کورٹ کا سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے قائم نگران کمیٹیوں کو کام جاری رکھنے کا حکم ، صوبائی حکومت کی امتناع کی استدعا مسترد

بدھ 5 اکتوبر 2022 17:13

سپریم کورٹ کا  سندھ میں سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے قائم نگران کمیٹیوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اکتوبر2022ء) سپریم کورٹ میں سندھ میں متاثرین سیلاب کی مدد اور بحالی کے کام کی نگرانی سے متعلق کیس کی سماعت بدھ کو یہاں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے کی۔ عدالت عظمی نےسندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل کرنے کے حوالہ سے سندھ حکومت کی امتناع کی استدعا مسترد کر دی۔

عدالت نے سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے قائم نگران کمیٹیوں کو کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے سول ججز کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹیوں کو سیلاب متاثرین کی بحالی کے کام میں مداخلت اور کنٹرول سے روک دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کمیٹیاں متاثرین سیلاب کی مدد اور بحالی کے کام کی نگرانی کی رپورٹس سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے سندھ حکومت کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سیلاب کی قدرتی آفت سے لوگوں کی زندگیاں متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سمجھتی ہے کہ کمیٹیوں کی تشکیل ایگزیکٹوز کے بحالی اور امداد کے ریلیف آپریشن میں مداخلت ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم فریقین کو نوٹس کر دیتے ہیں۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت سے استدعا کی کہ نوٹس کے ساتھ سندھ ہائیکورٹ کا حکم بھی معطل بھی کر دیا جائے۔

جس پر جسٹس سید منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ سندھ ہائیکورٹ نے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے آرڈر پاس کیا ہے۔ آئندہ سماعت پر مناسب ہوا تو حکم امتناع بھی دے دیں گے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ سکھر اور لاڑکانہ بینچز نے سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے کام کی نگرانی کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔ سندھ حکومت نے سندھ ہائی کورٹ کے عبوری حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔