Live Updates

عمران خان کا بیرونی سازش کا جھوٹا بیانیہ عیاں ہوچکا ،خیبر پختونخوا میں خراب حالات کی ذمہ دار صوبائی حکومت ہے، عطاء تارڑ

خیبر پختونخوا میں نااہلی ،نالائقی اور کرپشن ہے ، واضح ہو چکا ہے عمران نیازی نے سیاست کی خاطر ریاست کو دائو پر لگایا، معاون خصوصی

بدھ 12 اکتوبر 2022 16:31

عمران خان کا بیرونی سازش کا جھوٹا بیانیہ عیاں ہوچکا ،خیبر پختونخوا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2022ء) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے نارکوٹکس کنٹرول عطاء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ عمران خان کا بیرونی سازش کا جھوٹا بیانیہ عیاں ہوچکاہے ،خیبر پختونخوا میں خراب حالات کی ذمہ دار صوبائی حکومت اور عمران خان کی پارٹی ہے ،خیبر پختونخوا میں نااہلی ،نالائقی اور کرپشن ہے ، واضح ہو چکا ہے کہ عمران نیازی نے سیاست کی خاطر ریاست کو دائو پر لگایا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران نیازی بطور وزیراعظم نہ صرف لوگوں کی آڈیو ریکارڈ کروانے کا شوقین تھا بلکہ ماہر بھی تھا،اس نے آج اتنا بڑا یو ٹرن کس بات سے لیا اور کیوں لیاکیونکہ یہ اور ان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کی اکثر یہ بات ہوتی تھی کہ اپنے لوگوں کی آڈیوز ریکارڈ کی جائیں ، وزیراعظم عمران خان جب صبح دفتر آتے تھے تو ان کے سیکرٹری اعظم خان تمام ریکارڈڈ آڈیوز کا باقاعدہ ایک ٹرانسکرپٹ پیش کیا کرتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ جب تحریک عدم اعتمادلائی گئی انہوں نے اپنے ایم این ایز کے فونز ٹیپ کروائے ،عمران خان اپنے دن کا آغاز ان ٹرانسکرپٹس کو پڑھنے سے کرتے تھے،آج جب آڈیو لیکس کی وجہ سے اپنی سیاست کو نقصان پہنچا ہے ، آج جب ملکی سالمیت اور ملک کے عالمی سطح پر تعلقات کو اپنی سیاست کی خاطر دائو پر لگایا گیاہے اور آڈیوز میں یہ سنا جا سکتا ہے کہ اس کے ساتھ کھیلنا ہے ، اس پہ سیاست کرنی ہے ،مرضی کے منٹس لکھنے ہیں ،فلاں کو میر جعفر کہنا ہے فلاں کو میر صادق رکھنا ہے ، جب تک یہ خود کو پسند تھا تو اس کو ریکارڈ کرکے محظوظ ہوتے تھے اور اس کو پڑھا کرتے تھے ،اس کے مطابق اپنا لائحہ عمل تیار کرتے تھے۔

اب جب آپ کے حوالے سے بات سامنے آگئی ہے یہ بالکل کلیئر ہوگیا ہے کہ آپ نے اپنی سیاست کی خاطر ریاست کو دائو پر لگایا اور بین الاقوامی سازش کو ایک جھوٹا بیانیہ گھڑا ،کس طریقے سے آپ کھیلنے کی بات کررہے ہیں ،کس طریقے سے آپ ایم این ایز خریدنے کی بات کررہے ہیں۔آپ تو سیاست میں پیسے کے استعمال کو بہت بڑی لعنت سمجھتے تھے ، آپ نے لوگوں کو بکائو مال قرار دیا،لوگوں کو گالیاں دیں ،لوگوں پر بے جا تنقید کرکے کہاکہ یہ لوگ بکتے ہیں۔

جب آپ نے پانچ ایم این ایز خریدے تھے ،یہ کیسے خریدے تھے ،اسد عمر کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ہم نے تو بات ہی کی ہیاگر خریدے تھے تو وہ بتائیں یا دکھائیں ،عجیب منطق ہے کہ آپ خریدنے کی بات کررہے ہیں اور کہتے ہیں کہ پیسوں کا بھی انتظام ہوگیا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہی الزامات آپ دوسروں پر بھی لگایاکرتے تھے۔ آج سے چند ماہ پہلے فون ٹیپ اور آڈیو لیکس کے بارے میں اس سب کا دفاع کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی تمام باتوں کا ریکارڈ ایجنسیوں کے پا س ہونا چاہیے،عمران نیازی نے اس سب کو سیکورٹی کے لیے ضروری قرار دیا تھا۔

انہوںنے کہاکہ آج جب آپ کا گھنائونا اور سازشی چہرہ عوام کے سامنے کھل کر آگیاہے تو آج آپ آڈیو لیکس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں،اس سے آپ کی سیاست کا نقصان تو ہوا اس کے ساتھ ساتھ کھل کر آپ کا چہرہ عوام کے سامنے آگیاہے اور آپ برے طریقے سے ایکسپوز ہوگئے ،سائفر آسمانی صحیفہ نہیں ہوتا ،انہوں نے اس کے منٹس بھی تبدیل کروائے اور اس پہ کھیلنا اور سیاست کی ہے۔

انہوںنے کہاکہ اگر آپ کو اتنا ہی ڈر تھا تو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے تھیں کیونکہ آپ نہیں چاہتے تھے کہ کبھی سچ کھل کر قوم کے سامنے آئے،یہ دوغلی پالیسی اور منافقت کی سیاست ہے چند ماہ پہلے اس سب کچھ کا آپ دفاع کررہے تھے اور اب جب اپنے مفادات پہ زد پڑی اور آپ کا جھوٹ کھل کر سامنے آگیا تو آپ کبھی عدالت سے رجوع کرتے ہیں ،کبھی اس کو غلط کہہ رہے ہیں ،کبھی اس کی مذمت کررہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ہی ایک تحقیقاتی سٹوری آئی ہے فارن فنڈنگ کیس وغیرہ کے حوالے سے ،عارف نقوی نے جو رقوم بھجوائی تھیں وہ رقوم کراچی کے تاجر طارق شفیع کے اکائونٹ میں وہاں سے پی ٹی آئی کے اکائونٹ میں گئیں اورجتنی رقوم بھی باہر سے آئیں ان کا نہ تو منی ٹریل دستیاب ہے نہ ہی اس پیسے کا مقصد اور استعمال موجود ہے تو انصاف ٹرسٹ کس مقصد کے لیے بنایا گیاتھا جبکہ انصاف ٹرسٹ والے کہتے ہیں کہ تحریک انصاف سے ہمارا کوئی تعلق نہیں،انصاف ٹرسٹ جن ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کو ادائیگیاں کررہا ہے ،وہ کہتی ہیں کہ ہم نے تحریک انصاف کی کیمپین چلائی ہے ،امریکا میں جو اشتہاری ہے وہ آپ کو کس چیز کے پیسے بھجوا رہاہے۔

انہوںنے کہاکہ منی لانڈرنگ کے اس پیسے کا کوئی حساب نہیں ہے،کیا عارف نقوی کا بھیجا ہوا پیسہ ذاتی استعمال میں لایا جا سکتا تھا ،کیا وہ پیسہ باقاعدہ بنکنگ چینل کے ذریعے آیا یا منی لانڈرنگ کے ذریعے آیا ،اس کاکوئی جواب نہیں کسی کے پاس۔درج کیے گئے مقدمات میں تحقیقات بھی ہورہی ہیں پیش رفت بھی جاری ہے مزید شواہد بھی سامنے آرہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ گذشتہ چند یوم سے ان کا ایک سابقہ وزیر جس کا تعلق سوات سے ہے وہ گلا پھاڑ پھاڑ کر سیکورٹی ایجنسیز اور فوج کو مورد الزام ٹھہرا رہاہے،2018میں جو پاکستان ہم چھوڑ کر گئے تھے اس میں تو دہشت گردی نہیں تھی ،وہ آپریشن ردالفساد ہو ،ضرب عضب ہو یا وہ دیگر آپریشنز ہوں جس میں پاک فوج کے جوانوں نے قربانیاں دیں ،ہم تو حالات بہتر کرکے گئے تھے آج جب خیبر پختونخوا میں حالات بدتر ہوئے ہیں اس کاذمہ دار کون ہے اور یہ کیوں آج پورے صوبے میں جرائم کی شرح کئی گنا بڑھ چکی ہے کیونکہ صوبے میں گورننس نہیں ہے اور ایڈمنسٹریشن نام کی چیز نہیں ہے۔

وہاں نااہلی ،نالائقی اور کرپشن ہے ،یہ دوش اگر دینا ہے تو اپنے آپ کو دیں۔ خیبر پختونخوا حکومت کی ذمہ داری تھی کہ وہ امن و امان کو برقرار رکھنے کئے لیے اقدامات کرتی لیکن وہ اس قابل بھی نہیں ہیں۔ پنجاب میں جب شہباز شریف تھے تو انہوں نے باقاعدہ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ بنایا تھا یہ ڈیپارٹمنٹ آج اپنے فرائض بہترین سرانجام دے رہاہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات