میر محمد نور مسکان زئی کا قتل افسوسناک واقعہ ہے ،امان اللہ کنرانی

سانحہ بلوچستان کے حالات کو سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرور ت کا تقاضا کرتاہے ،سابق صدر سپریم کورٹ بارایسوسی اشین

ہفتہ 15 اکتوبر 2022 22:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2022ء) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ خاران جیسے پٴْرامن علاقے میں سابق چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت بلوچستان کی عدالت عالیہ میر محمد نور مسکان زئی پر قاتلانہ حملہ و انکی رحلت انتھائی افسوسناک واقعہ ہے ، سانحہ بلوچستان کے حالات کو سنجیدگی سے سمجھنے کی ضرور ت کا تقاضا کرتاہے ۔

یہ بات انہوں نے اپنے ایک تعزیتی پیغام میں کہی ۔ انہوں نے کہاکہ صوبے کے دور دراز پرسن خطے و شریف شہری کے ساتھ ایسا سلوک ہوتا ہو تو مکران ڈویژن و سبی ڈویژن و رخشان و قلات ڈویژن و لورالائی ڈویژن بالعموم تاہم بالخصوص و آواران و خضدار و بیلہ و ڈیرہ بگٹی کولو کاہان و سبی بولان لورالائی بارکھان و ژوب میرعلی خان روڈ چاغی و مستونگ و کوئٹہ چمن و قلعہ عبداللہ کے اضلاع کے دشت و پہاڑ و میدان تو پہلے ہی بلوچستان کے حالات کی سنگینی و تپتی تپش کا آئینہ دار ہیں مگر اس کے برعکس صوبے میں ایک عرصے سے پیسے دیکر یا پیسے کھا کر امن و آتشتی کے دعوے پائیدار ثابت نہیں ہوئے ان امن کے مصنوعی و سطحی و فرمائشی اقدامات و قومی دولت کا ضیاع قابل مواخذہ ہے، تاہم آج ایک بار پھر ریاست کو بٴْرباری کا ثبوت دے کر ماضی کی نصف صدی قبل بلوچستان کے حالات کے تناظر کے تجربے و طالبان کے ساتھ ایک سٴْپر پاور کی پاکستان کے تعاون و شراکت سے حالیہ قطر معاہدوں کی طرز پر بصیرت کے تحت قومی ڈائیلاگ ملک کی کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ضد و انا سب کچھ تہس نہس کرنے کی بجائے حوصلہ کے ساتھ مریض کے علاج کا وقت ہے ،فتح مکہ کا ماڈل و جنوبی افریکہ میں نیلسن منڈیلا کے روئے عفو و درگزر کا عمل رہتی دنیا تک امن کو دوام دینے کا زریعہ بہترین انسانی برتاؤ رہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ بٴْزدلی کا نہیں مفادات کے طابع ریاست کو سیاست کا بھینٹ چڑھانے شاھکار و اداکار ریاست کو اپنی ناعاقبت اندیشی سے نقصان پہنچا کر بعد میں دٴْشمن کے سامنے معافی مانگنے سے بھی گریز نہیں کریں گے ،لہٰذا بھی وقت کا تقاضا ہے کہ اس بات کا ادراک کیا جائے ‘‘مریض کو مارنے سے مرض کا خاتمہ نہیں ہوسکتا’’ مرض کے صفایا کرنا ہی مطمحح نظر ہونا چاہئے ہماری دعا ہے ہمارے وطن کا ہر خطہ امن کا گہوارہ ترقی کا مہور ثابت ہو باہمی یکجہتی و اتفاق و اتحاد و قومی ہم آہنگی کو فروغ ملے اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند و ورثاء کو غم برداشت کرنے کی توفیق دے ،آمین ۔