قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، شیخ رشید

کھرب پتی حکمرانوں نے اپنی جیب سے 10 روپے بھی سیلاب زدگان کو نہیں دیے،سابق وزیر داخلہ شیخ رشید

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری اتوار 23 اکتوبر 2022 19:07

قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، شیخ رشید
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اکتوبر2022ء) ملک میں قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، کھرب پتی حکمرانوں نے اپنی جیب سے 10 روپے بھی سیلاب زدگان کو نہیں دیے،سابق وزیر داخلہ شیخ رشید ۔ تفصیلات کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، ہمارے اثاثے ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے ملکی سیاسی صورتحال کے حوالے سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
شیخ رشید نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب تر ہے، ڈار کو امداد تو کیا ملاقات کا وقت بھی نہیں ملا۔سربراہ عوامی مسلم لیگ کا کہنا تھا کہ بھان متی کا کنبہ معیشت کو لے ڈوبا ہے، سیاست کے 10 روز بہت ہی اہم ہیں، اب قومی سلامتی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے، ہمارے اثاثے ہمیں اپنی جان سے زیادہ عزیز ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ کھرب پتی حکمرانوں نے اپنی جیب سے 10 روپے بھی سیلاب زدگان کو نہیں دیے ہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مہنگائی نہ تو 6 ماہ میں آتی ہے اور نہ ہی جاتی ہے، ملک کی ترقی کےلیے ہمیں چارٹر آف اکانومی پر متفق ہونا ہوگا۔اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اتحادی حکومت کو مہنگائی سمیت بہت سے مسائل کا سامنا ہے، مہنگائی ہے، جسے جانے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں روز ڈرامے ہوتے ہیں کہ یہ ہو جائے گا، وہ ہو جائے گا، کچھ نہیں ہو گا، افراتفری پھیلانے کی ضروت نہیں ہے، پاکستان کسی صورت ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ ہماری معیشت صحیح سمت میں جا رہی ہے، پہلے بھی معیشت ٹھیک کرکے دکھائی ہے اور اب بھی کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر میں بہتری اور مہنگائی میں کمی لانا ہے، اس سال پاکستان کی 32 سے 34 ارب ڈالر کی بیرونی ضروریات ہیں۔

اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ ادوار میں پاناما کے ڈرامے نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا، پاکستان کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہتری کےلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا، ریاست ہوگی تو سیاست بھی ہوگی، ابھی ہم نے بہت کام کرنا ہے، پاکستان پیرس کلب نہیں جائے گا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی پچھلی حکومت کی نا اہلی اور بری طرز حکمرانی کی وجہ سے ہے، یہ 6 مہینے میں نہیں ہوتا، مہنگائی نہ 6 مہینے میں آتی ہے اور نہ جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چار سال ملک کی معاشی صورتحال مختلف تھی، ایک ارب ڈالر کا بانڈ دسمبر میں شیڈول کے مطابق میچور ہوگا، جن کی بروقت ادائیگیاں ہوں گی۔