Live Updates

شہبازشریف کو غلط فہمی ہوئی کہ وہ برطانیہ میں مرضی کا فیصلہ لے گا

برطانوی عدالت نے اب شہبازشریف 9 دسمبر کو جواب کیلئے بلالیا ہے، شہبازشریف کو نہیں پتا کہ وہ کہاں پھنس گیا ہے، شہبازشریف پر ڈیلی میل نے چوری کا سنگین الزام لگایا۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 12 نومبر 2022 18:09

شہبازشریف کو غلط فہمی ہوئی کہ وہ برطانیہ میں مرضی کا فیصلہ لے گا
لاہور (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 نومبر 2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کو غلط فہمی ہوئی کہ وہ برطانیہ میں مرضی کا فیصلہ لے گا، شہبازشریف کو نہیں پتا کہ وہ کہاں پھنس گیا ہے، شہباز شریف پر ڈیلی میل نے چوری کا سنگین الزام لگایا، برطانوی عدالت اب شہبازشریف سے سوال کررہی ہے، کوئی معاشرہ انصاف قانون کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے لالہ موسیٰ میں لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہسب سے پہلے میں بتانا چاہتا ہوں کہ ملک میں لندن میں ایک تماشا ہورہا ہے، ایسا تماشا کسی ملک میں نہیں ہوتا، وزیراعظم بھی لندن گیا ہوا ہے، مقصد وہاں جاکر فیصلہ ہورہا ہے کہ اگلا آرمی چیف کون بنے گا، غور کریں کہ نیشنل سکیورٹی کا سب سے اہم عہدہ اس کا فیصلہ لندن میں ہورہا ہے، فیصلہ کون کررہا ہے، فیصلہ کون کررہا ہے کہ سزایافتہ، مفرور، جھوٹ بول کر ملک سے باہر گیا، وہ فیصلہ کررہا ہے، اس کے ساتھ ان کے بیٹے ہیں، وہ احتساب سے بھاگ کرباہر گئے، انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے شہری نہیں ہیں، کیونکہ وہ اربوں روپے کی پراپرٹی کا جواب نہیں دے سکتے، ساتھ میں ان کی بیٹی ہے، جس کے نام پر پانامہ میں پراپرٹی لی گئی، اسحاق ڈار بھی باہر بیٹھا ہوا ہے، سلمان شہبازاحتساب سے بھاگا ہوا، چوروں کا ٹبر ملک کے مستقبل کا فیصلہ کررہا ہے، دنیا کے کسی مہذب معاشرے میں کوئی تصور نہیں کرسکتا کہ ملک کے فیصلے ملک سے باہر ہوں۔

(جاری ہے)

شہبازشریف نے ایک اخبار پر ہرجانہ کیا کہ اس نے میری توہین کی، لیکن شہبازشریف کو پتا نہیں کہ ان کی عدالتیں کیسی ہیں، اب عدالت نے 9دسمبر کو بلا لیا ہے کہ جواب دیں، ان کو پتا نہیں کہ وہ کہاں پھنس گیا ہے۔ ان کو عدالت میں بتانا پڑے گا جو ڈیلی میل اخبار نے الزامات لگائے، وہ بڑے سنگین الزامات ہیں۔ہمیں سازش سے نہ ہٹایا جاتا تر ترقی کی شرح7فیصد پر لے جاتے، شہبازشریف حکومت کے آتے ہی مہنگائی آسمان پر چلی گئی،آج مہنگائی 27فیصد ہوچکی ہے، قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے مزید قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔

آج موٹرسائیکل مینوفیکچرنگ والوں سے پوچھ لیں کیا حال ہوا ہے، انڈسٹری 26سال بعد اوپر جارہی تھی، لیکن آج بند ہوچکی ہے، بے روزگاری بڑھ گئی۔ میں پوچھتا جو پاکستان میں جو تماشے ہورہے ہیں، ان کو جو ہینڈلرز لے کر آئے ہیں، وہ دیکھ لیں۔ آج پاکستان میں دولت میں اضافہ نہیں ہورہا، جب دولت میں اضافہ نہیں ہورہا تو قرضوں کی قسطیں کیسے واپس کریں گے؟ آج حال یہ ہے کہ قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے قرضے لینے پڑتے ہیں، ٹیکس اور ترسیلات زر نیچے جارہے ہیں، تاریخ نوٹ کررہی ہے کہ ملک میں جو کچھ ہورہا ہے اسکا کون ذمہ دار ہے؟ لوگوں کے منہ بند کیے جارہے ہیں کہ ہم جن کو لے کر آئے ہیں ان کو تسلیم کرو، اعظم سواتی پر تشدد کیا گیا،ارشد شریف کے ساتھ جو ہوا اس پر قوم کو تشویش ہے،صرف یہ چاہتے ہیں کہ ہم ان چوروں کو تسلیم کرلیں۔

پاکستانیوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہماری تاریخ کا فیصلہ کن وقت ہے، یہ عمران خان کی تحریک نہیں آپ سب کی تحریک ہے، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے قوم میں شعور آچکا ہے، سمجھ جائیں جو قوم غلام ہوتی ہے ان کی دنیا میں کوئی عزت نہیں ہوتی، غلام قوم کی کبھی اوپر پرواز نہیں ہوتی۔ جب تک حقوق نہیں ملتے ، ہماری عدلیہ لوگوں کی حفاظت نہیں کرتی، طاقتور قانون کے نیچے نہیں آتا، ملک خوشحال اس وقت ہوگا جب انصاف اور قانون کی بالادستی ہوگی۔

کسی کو ملک سے باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، آزادی کوئی پلیٹ میں رکھ کر نہیں دیتا ، آزادی کوئی نہیں دیتا آزادی چھیننی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا کہ اہم تعیناتی کو متنازع کردیا جبکہ میں توصرف میرٹ چاہتا ہوں،حیرت ہوتی ہے کہ باہر بیٹھ کر چور اہم تعیناتی کا فیصلہ کریں گے؟مجھے اپنی اداروں میں اپنی مرضی کے نہیں میرٹ پر لوگ لگانے ہیں، یہ اپنی مرضی کے لوگ تعینات کرکے اپنا کام نکالتے ہیں، اسلام آباد میں ایسے آئی جی کو لگا دیا گیا جس کو سزا ہونے والی تھی۔ مجھے نہ کوئی اپنا جج چاہیے، نہ آئی جی اور نہ ہی نیب ہیڈ چاہیے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات