کراچی:میڈیکل جامعات میںداخلے کیلئے ہونیوالے امتحانی ٹیسٹ کے نتائج کو فی الفور موخر اور اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ

پیر 21 نومبر 2022 23:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2022ء) میڈیکل جامعات میںداخلے کیلئے ہونیوالے امتحانی ٹیسٹ کے نتائج کو فی الفور موخر کرنے اور اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دنے کا مطالبہ سامنے آگیا۔آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ذمہ داران نے پی ایم سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے امتحان میں ہونے والی ذیادتیوں پر پریس کلب میں طلباء کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر اے پی ایم ایس او کے مرکزی رکن ریحان شاہ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر کا شعبہ خدا کی طرف سے دنیاوی نعمت کا حامل ہے اس شعبہ کے دروازے ہر طلباء وطالبات کیلئے کھلے رہنے چا ہیئے۔ میرٹ کا استحصال کر نے کی اجازت نہیں دینگے طلبائ وطالبات کے جا ئز حقوق کے خاطر آئینی وقانونی جد وجہد کل بھی کی تھی اور آج بھی جا ری رکھیں گے ، پاکستان بلخصوص سندھ کے طلبا ء کو ہرگزتعلیم سے محروم نہیں ہونے دینگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزمائش لینے والوں کی پیمائش کا بھی موثر نظام ہونا چاہئے گز شتہ دنو ں صوبے کی سطح پر ہو نے والے ایم ڈی کیٹ کے ٹیسٹ میں بے ضابطگیاں دیکھی گئی ہیں بہت سے سوالات آوٹ آف سلیبس تھے جس کی وجہ سے محنتی طلباء وطالبا ت کو مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ریحان شاہ نے مزید کہا کہ ملک کے اہم ادارے پی ایم سی کی جانب سی کی گئی غفلت سے جو نقصان ہوا اس کا اذالہ کون کرے گا یہ طالبعلم پاکستان کا مستقبل ہیں اور پاکستان کا مستقبل بھی میرٹ کی بنیا د پر قابل ہاتھوں میں ہونا چاہئے۔

اس موقع پر مرکزی رکن شرجیل بیگ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ایم ڈی کیٹ کی طلبائ سدر ہ نے پی ایم سی کی بد انتظا می سے تنگ آکر خود کشی کر لی اور صرف بلوچستان یا سندھ ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان ایم ڈی کیٹ کی بد انتظامیو ں کا شکار ہے ،انہوں نے مزید کہاکے گزشتہ سال پی ایم سی کی ذیادتیوں کے سبب 3 ہزار سے زائد نشستیں خالی ہوئیں اگر ذیادتیوں کا یہ سلسلہ اس طرح چلتا رہا تو مستقبل میں علاج و معالجہ کیلئے عوام در بدر ہو جائیں گے ، جس طرح ملک کی حفاظت کیلئے فوج ضروری ہے ٹھیک اس ہی طرح صحت کی حفاظت کیلئے ڈاکٹر ز بھی ضروری ہیں اور صوبے کی سطح پر انتہائی اہم شعبے کے اس ٹیسٹ میں اتنی بے قاعدگیاں ہمارے تعلیمی نظام پر ایک سوالیہ نشان بنتی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس ٹیسٹ کے نتائج کو فی الفور موخر کیا جائے اور ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی جائے جن کی نگرانی میں سوالات اور (Answerkeys) کی جانچ پڑتال کی جائے اور آئندہ کیلئے پاکستان میڈیکل کونسل ٹیسٹ کے سوال نامہ کو طلباء کہ سہولت کیلئے ویب سائیٹ پر بھی اپلوڈ کرے۔اس موقع پر انیس حسین انسٹیٹیوٹ کے پروگرام ہیڈ پروفیسر محمد اکرم کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ سال سے ایک انتہائی اہمیت کے حامل شعبے سے تعلق رکھنے والے طلباء کے ساتھ پی ایم سی کی جانب سے مسلسل کھلواڑ کیا جا رہا ہے ، جس کی حد یہ رہی کہ ایک ہونہار طلبہ نے اپنی جان تک گنوا دی اس نا اہلی کی بھینٹ چڑھنے والے طلبا ء کی ساتھ ہوئی ذیادتی کا اذالہ کیا جائے۔

قبل ازیں طلبہ نے پی ایم سی کی ذیادتیوں کیخلاف پریس کلب کے باہر مظاہر بھی کیا جس میں تمام طلباء نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور طلباء کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔