سوشل میڈیا کے ذریعے رقم کی اپیلیں الیکٹرانک بھیک مانگنے کے مترادف ہیں، سعودی وکیل

حکومت نے طے کیا کہ بھیک مانگنے والے یا اس دھندے میں مدد کرنیوالے دونوں کو سزا ہوگی،گفتگو

اتوار 27 نومبر 2022 13:25

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 نومبر2022ء) سعودی عرب کی خاتون قانون دان سارہ الحربی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے فنڈز کی اپیلیں الیکٹرانک بھیک مانگنے کے فریم ورک کے تحت آتی ہیں۔ایک ٹی وی ٹاک شو میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے طے کیا کہ بھیک مانگنے والے یا اس دھندے میں مدد کرنیوالے دونوں کو سزا ہوگی۔

یہ سزا 6 ماہ قید اور50,000 ریال جرمانہ تک دی جا سکتی ہے۔ دوبارہ جرم کرنے پرجرمانہ دوگنا ہو جائے گا۔

(جاری ہے)

الحربی نے وضاحت کی کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کے ذرائع پر ظاہر ہونے والی تمام اپیلیں بھیک مانی جاتی ہیں۔ سارہ الحربی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں آن لائن عطیات کے لیے فرجت او احسان کے متبادل پلیٹ فارمز ہیں۔ احسان پلیٹ فارم کے ذریعے عطیات حق دار لوگوں تک پہنچائے جا سکت ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ معاشرہ زیادہ باشعور ہو گیا ہے اور بہت سے لوگ صرف قابل اعتماد پلیٹ فارمز اور رسیدوں کے ذریعے عطیہ دیتے ہیں۔انہوں نے متنبہ کیا کہ جعلی بل شائع کرنے کی سزا بھی بھیک مانگنے کی سزا کے برابر ہے۔