عرب شاعرہ عوشہ السویدی کاجنم دن، گوگل نے بھی منایا

پیر 28 نومبر 2022 18:40

عرب شاعرہ عوشہ السویدی کاجنم دن، گوگل نے بھی منایا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 نومبر2022ء) پیر 28نومبر کو سرچ انجن گوگل نے یو اے ای کی بڑی شاعرہ عوشہ السویدی کا جشن منایا اور ان کی نمائندگی کرنے والی ایک تاثراتی تصویر ڈوڈل سرچ ہوم پیج پر لگا دی۔ عوشہ کو عرب گرل کے نام سے جانا جاتا ہے۔عرب گرل کا پورا نام عوشہ بنت خلیفہ بن شیخ احمد بن خلیفہ السویدی ہے وہ 1920 میں دارالحکومت ابوظہبی میں پیدا ہوئیں۔

انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ العین میں گزارا، انہوں نے اپنی زندگی کے 15 برس قطر میں گزارے اور وہ پھر العین واپس آگئیں۔ اسی کی دہائی میں وہ دبئی چلی گئیں۔عوشہ نے 12 سال کی عمر میں ہی شاعری لکھنا شروع کردی تھی۔ انہوں نے تقریبا ایک ماہ کے اندر 100 موزون نظمیں لکھیں، اس کی وجہ یہ تھی وہ ایسے گھرانے میں پلی بڑی تھیں جہاں اہل علم اور شیوخ ان کی والد کی مجلس میں شریک ہوتے تھے۔

(جاری ہے)

15 برس کی عمر میں وہ اپنی طاقتور نظموں کی وجہ سے قومی شناخت حاصل کر چکی تھیں۔ عوشہ کی مردوں کے زیر تسلط صنف میں کامیابی نے عرب خواتین کی اگلی نسل کے لئے بھی اس شعبہ میں دروازے کھول دئیے۔ عوشہ کو نباتی شاعری کے علمبرداروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔خلیج عرب اور صحرا کے مناظر کو ان کی بہت سے نظموں میں پایا جا سکتا ہے۔ یہ نظمیں محبت، حکمت، حب الوطنی اور پرانی یادوں جیسے موضوعات سے متعلق ہیں۔

عوشہ کی نظمیں متحدہ عرب امارات میں اس کے ذاتی تجربات کے ساتھ ساتھ، امارات کے ماضی اور بھرپور ثقافت کو بھی بیان کرتی ہیں۔عرب لڑکی نے شاعری کے مختلف شعبوں میں بہت سی نظمیں لکھیں۔ ان نظموں اور غزلوں میں سماجی تنقید، مدح اور اسلامیات کے موضوعات بکھرے ہوئے ہیں۔ اس طرح ان کا شمار بڑے شاعروں میں ہونے لگا ۔عوشہ نے 1990 کی دہائی کے آخر میں شاعری سے سبکدوشی کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعریف کرنے میں مہارت حاصل کر لی اور جولائی 2018 میں دبئی میں 98 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔

2011 کے 28 نومبر کو ادب میں ان کی خدمات کو ایک باوقار تقریب میں تسلیم کیا گیا اور شاعرانہ برادری نے اماراتی خواتین شاعروں کے لیے عوشہ السویدی کے نام سے سالانہ ایوارڈ تشکیل دیا۔ دبئی میں خواتین کے عجائب گھر کے خصوصی حصے کی طرف سے بھی انہیں اعزاز سے نوازا گیا۔