کاشتکارسورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے محکمہ کی جاری دکردہ ہدایات پر عمل کریں،ترجمان

منگل 29 نومبر 2022 12:12

کاشتکارسورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے محکمہ کی جاری دکردہ ہدایات ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 نومبر2022ء) کاشتکار سورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے محکمہ کی جاری دکردہ ہدایات پر عمل کریں ۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق سورج مکھی کا شت کے لئے پنجاب کو دوحصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔پہلے حصے میں ڈیرہ غازی خان اور راجن پور میں سورج مکھی کی کاشت 20 دسمبرتا 31جنوری جب کہ دوسرے مرحلے میں بہاول پور ،رحیم یار خان، خانیوال، ملتان، مظفر گڑھ ، ڈیرہ غازی خان ،لیہ ، لودھراں، راجن پور،بھکر،وہاڑی اور بہاولنگر شامل ہیں ، ان اضلاع میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت یکم تا 31جنوری تک مقرر کیا گیا ہے۔

سورج مکھی کی کاشت کے تیسرے مرحلے میںمیاں والی، سرگودھا، خوشباب، جھنگ ، ساہی وال، اورکاڑہ ، فیصل آباد ، سیالکوٹ ،گجرانوالہ، لاہور ، منڈی بہائوالدین ،قصور ،شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، ناروال، اٹک، روالپنڈی، گجرات ،چکوال میں سورج مکھی کی کاشت کا وقت15جنوری تا15 فروری تک مقرر کیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق سورج مکھی کی کاشت کے لئے اچھے اگائو والے صاف ستھرے دوغلی(ہائبرڈ) اقسام کے بیج کی فی ایکڑ مقدار 2تا اڑھائی کلوگرام رکھیں۔

سورج مکھی کی موزوں اقسام میں ہائی سن- 33 ،ٹی- 40318 اور اگورا- 4 شامل ہیں۔ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کے لئے موزوں وقت پر کاشت انتہائی ضروری ہے کیونکہ تاخیر سے کاشت کی صورت میں نہ صرف سورج مکھی کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے بلکہ تیل کی مقدار میں بھی کمی ہوتی ہے۔ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے بتایا ہے کہ پاکستان ہر سال300 ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو کہ ملکی معیشت پر ایک بوجھ ہے۔امسال حکومت پنجاب تیلدار اجناس کا زیرِ کاشت رقبہ بڑھانے کیلئے سورج مکھی کی کاشت پر5000 روپے فی ایکڑ کی سبسڈی فراہم کر رہی ہے تاکہ ملکی درآمدی بل میں کمی لائی جا سکے۔