اسلام آباد ہائی کورٹ، نور مقدم قتل کیس میں اپیلوں پرسماعت (کل )جمعرات تک ملتوی

بدھ 30 نومبر 2022 19:38

اسلام آباد ہائی کورٹ، نور مقدم قتل کیس میں اپیلوں پرسماعت (کل )جمعرات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2022ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس میں اپیلوں پر سماعت (کل ) جمعرات تک ملتوی کردی ۔بدھ کو عدالت عالیہ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے سماعت کی۔دوران سماعت شوکت مقدم کی جانب سے شاہ خاور ایڈووکیٹ ، ملزم ذاکر جعفر کے وکیل عثمان کھوسہ ایڈووکیٹ اور سٹیٹ کونسل ذوہیب گوندل عدالت میں پیش ہوئے ۔

ملزم ذاکر جعفر کے وکیل نے کہا کہ 12 میں سے 9 ملزمان بری ہوئے۔مرکزی مجرم ظاہر ذاکر، ایک مالی اور ایک چوکیدار ہیں جن کو سزا ہوئی،تھیراپی ورکس سینٹر کے ملازمین، ذاکر جعفر اور انکی اہلیہ عصمت جعفر کو بھی کیس میں شامل کیا جو بعد میں بری ہوئے، ملزم کی مینٹل ہیلتھ کبھی نہیں جانچی گئی،ماہرین نے کبھی اس کا معائنہ نہیں کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ وکالت نامہ پر دستخط کس نے کئے اور آپ کو کس نے انگیج کیا؟۔

ذاکر جعفر کے وکیل نے کہا کہ مجھے ملزم کے والد نے انگیج کیا تھا،اس کیس میں چشم دید گواہ کوئی نہیں ہے،میرا موقف ہے کہ اس کیس میں جو شکوک و شبہات ہیں اس کا فائدہ مجھے دیا جانا چاہئے۔فاضل جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ لاء موجود ہے کہ جس گھر میں ڈیڈ باڈی ملی ہے وہ اگر ثابت نہ کر سکیں کہ باڈی وہاں کیسے پہنچی تو قتل کے ذمہ دار وہ گھر والے ہونگے۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کردی ۔