خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی رپورٹ جاری،گزشتہ دس ماہ کے دوران 539 دہشت گردگرفتار کئے

بدھ 30 نومبر 2022 20:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2022ء) خیبرپختونخواپولیس نے گزشتہ دس ماہ کے دوران مختلف دہشت گرد کارروائیوں کو بروقت ناکام بناتے ہوئے 539 دہشت گردگرفتار کئے جن میں 42 ایسے دہشت گرد بھی شامل ہیں جن کے سروں کی قیمت مقرر کی گئی تھی اسی طرح پولیس کے ساتھ مقابلوں میں 141 دہشت گرد اور اشتہاری مارے گئے سانحہ کوچہ رسالدار دھماکے میں ملوث دہشت گرد دانیال پولیس مقابلے میں مارا گیا۔

ہلاک دہشت گرد پولیس اہلکاروں، ستنام سنگھ اور پادری ولیم سراج کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھا۔اس سلسلے میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کی صدارت سینٹرل پولیس آفس پشاور میں اجلاس کے دوران صوبے میں جرائم کی سرزدگی اور ان کی روک تھام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی روشنی میں پولیس کارکردگی پر مبنی تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

(جاری ہے)

آئی جی پی کو بتایا گیا کہ اس سال سی ٹی ڈی کی مختلف کارروائیوں کے دوران 1411 کلو گرام دھماکہ خیز مواد، 246 ہینڈ گرینیڈ،15 خود کش جیکٹس، 22آر پی جی 7،92 آر پی جی شیل، 22 شارٹ گن،55 پستول اور64ایس ایم جیز برآمد کئے گئے۔پچھلے دس ماہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف فرنٹ لائن میں لڑنے والے خیبر پختونخوا پولیس کے 88 اہلکار شہیدہوئے اور 109زخمی ہوئے۔

آئی جی پی کو منشیات نارکاٹکس ایریڈکشن ٹیموں(این ای ٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پچھلے دس ماہ کے دوران 16111.957کلو گرام منشیات برآمد کی گئی۔ جس میں 13036.57کلو گرام چرس، 1056کلو گرام افیون، 1168.19کلو گرام ہیروئن، 851.197کلو گرام آئس اور 11566.9لیٹر شراب شامل ہیں جبکہ930ایس ایم جیز،163عد د ریپیٹر/شاٹ گن ، 226عدد بندوق،752عدد پستول ،17256عدد کارتوس بھی برآمد کئے گئے۔

اسی طرح صوبے کے مختلف اضلاع میں معمول کی پولیس کارروائیوں میں 2127 رائفلز، 5393شاٹ گن، 37667پستول، 1243530کارتوس،2846 کلاشنکوف، 447کلاکوف، 182ہینڈ گرینیڈ، 21 سٹین گن، 04راکٹ لانچر، 32349 ڈیٹونیٹر، 2596 ڈائنامائٹس اور 15 عدد بم برآمد کئے گئے جبکہ 32801 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پچھلے دس ماہ کے دوران صوبے میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کے خلاف 17683 سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کیے گئے، جن میں 113393جرائم پیشہ افرادگرفتار کرکے ان سے 19488کی تعداد میں اسلحہ اور 457630کارتوس برآمدکیے گئے۔

آپریشنز کے دوران 302230گھروں اور 107421ہوٹلوں کو چیک کیا گیا اور خلاف ورزی پر باالترتیب9421اور 895مقدمے درج کیے گئے۔ آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 69558مقامات پر سنیپ چیکنگ کے دوران 104402مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 13044عدد اسلحہ اور 399987عدد کارتوس برآمد کئے گئے۔ اسی دوران قانونی دستاویزات کے بغیرغیرقانونی طور پر مقیم 4338افغان باشندوں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت 3595ایف آئی آر درج کی گئیں۔

آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ لاوڈ سپیکر کے غیر قانونی استعمال پر 635مقدمات درج کرکے 1079افراد کو گرفتار کیا گیا۔ اسی عرصہ میں 34606بس اڈوں کی چیکنگ کے دوران 26مقدمات درج کئے گئے۔ اس طرح 215935تعلیمی اداروں کو چیک کرکے خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف 112مقدمات درج کئے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ 185115حساس مقامات کا چیکنگ کر کے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف 2691مقدمات درج کئے گئے۔

ٹریفک قوانین کے مختلف خلاف ورزیوں پر 544393 شہریوں کو چالان کیا گیا اوران سے جرمانے کی مد میں 131,187,700 روپے قومی خزانے میں جمع کر ادیئے گئے۔پچھلے دس ماہ کے دوران ابابیل سکواڈ کو مجموعی طور پر 88831 کالز موصول ہوئیں۔ اس دوران ابابیل سکواڈ نے کمیونٹی پولیسنگ کے سلسلے میں 75765 افراد کو ضروری مطلوبہ مدد فراہم کی۔ اسی طرح ڈکیتی اور دیگر سنگین جرائم میں مطلوب 1134 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جبکہ سنیپ چیکنگ کے دوران 32272 مشتبہ افراد کو چیک کیا گیا۔

اس دوران وی وی ایس اور سی آروی ایس سسٹم کے ذریعے 25271 گاڑیوں اور 48220 موٹر سائیکلوں کو چیک کیا گیا۔ اس عمل کے دوران 1734 مطلوب ملزمان گرفتار کرکے متعلقہ پولیس اسٹیشنوں کو حوالہ کئے گئے۔ اسی طرح ہوائی فائرنگ اور ون ویلنگ کے ضمن میں 1470 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔پچھلے دس ماہ کے دوران آئی جی پی کے شکایت سیل (PAS) میں مختلف نوعیت کے مجموعی طور پر5530 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 4667 شکایات حل کرلئے گئے جبکہ 863 شکایات حل طلب ہیں۔

تنازعات کے حل کے لیے قائم کونسلوں (ڈی آر سی ایس) میں 5841 مقدمات موصول ہوئے جن میں 4223 تنازعات فریقین کی باہمی رضامندی اور افہام و تفہیم سے حل کئے گئے جبکہ باقی 833 قانونی مشورے کے لیے متعلقہ فورم کو بھیجے گئے جبکہ 785 تنازعات زیر سماعت ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوامعظم جاہ انصاری نے پولیس اقدامات کی تعریف کی اور کانفرنس کے شرکاءکو ہدایت کی کہ وہ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور صوبے میں قائم امن اور خوشحالی کے سفر میں رکاوٹ ڈالنے والے اورملک دشمن عناصر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائیں۔

آئی جی پی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے ہر آزمائش کی گھڑی میں اپنی خداداد صلاحیتوں کو منواکر وابستہ توقعات سے بڑھ کر کامیابیاں حاصل کی ہیں اور امید ظاہر کی کہ وہ آئندہ بھی انہی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے دہشت گردوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف کامیابیاں سمیٹتی رہے گی۔