Live Updates

پیپلز پارٹی نفرت کی سیاست کے بجائے امید کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، بلاول بھٹو زرداری کاپیپلزپارٹی کے یوم تاسیس پر خطاب

بدھ 30 نومبر 2022 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 نومبر2022ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام، تنظیم اور عہدیداروں نے نشتر پارک میں کامیاب جلسہ کا انعقاد کرکے ہمارا دل جیت لیا ہے، ہم نے سیلاب کے نقصان کی وجہ سے یوم تاسیس ایک جگہ کی بجائے ضلعی ہیڈ کوارٹر میں منانے کا فیصلہ کیا ۔پاکستان کی میڈیا اور بالخصوص کراچی کے میڈیا کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ نشتر پارک جیالوں اور کراچی کے عوام سے بھرا ہوا ہے،ان شااللہ اسی شہر کا ایک جیالا آئندہ مئیر کراچی بنے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز پیپلزپارٹی کے 55ویں یوم تاسیس کے موقع پر نشتر پارک کراچی میں پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے تحت منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جلسہ سے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ، پیپلزپارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو، جنرل سیکرٹری وقار مہدی، صوبائی وزیر سعید غنی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما شیری رحمان، میاں رضا ربانی، سید قائم علی شاہ کے علاوہ صوبائی وزرا، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، پارٹی کے مرکزی، صوبائی و ڈویژنل،ضلعی عہدیدار بھی موجود تھے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کراچی کے مئیر کو منتخب کرنے کا ہمارا حق ہے اور ہم کراچی کےعوام کی خدمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں گلگت اور کشمیر کے لوگوں سے مخاطب ہوں کہ انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں عمران خان کی ناک کے نیچے پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں کامیابیاں دلوائی ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک دو نہیں 3آمروں کا مقابلہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی نفرت کی سیاست کے بجائے امید کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، ہم یکجہتی کی سیاست پر یقین رکھتےہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اس ملک کو جوڑتی ہے اور چاروں صوبوں کی زنجیر ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ جب بھٹو شہید نے 55 سال پہلے اس پارٹی کا پرچم بلند کیا اس ملک اور قوم کی قیادت سنبھالی تو ہم دو حصہ میں بٹے ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ بھٹو نے قوم کو اپنےپیروں پر کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو نے تاریخ میں پہلی بار آئین دیا۔ آئینی حقوق دلائے بھٹو نے امید اوریکجہتی کی سیاست کرتے ہوئے سب کچھ کرکے دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ سب پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا پہلے صرف امیر لوگ ٹیکس دینے والے ووٹ ڈالتے تھے۔ بھٹو نے ووٹ کا غریبوں کو حق اور ووٹ کا ہتھیار دیا اس سے قبل سرمایہ داروں اور وڈیروں کو حق دیا گیا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بھٹو نے اس ملک کے غریبوں اور محنت کشوں کو معاشی حق دلوایا، بے زمین ہاریوں کو زمین، مزدوروں اور محنت کشوں کو یونیں سازی کاحق دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک کے نوجوانوں اور آج کل کے نوجوانوں کو یہ معلوم نہیں کہ ان کو بھی حق بھٹو نے دیا اورتعلیمی ادارے قائم کئے، طلبہ یونین سازی کی اجازت دی۔اس ملک کی خارجہ پالیسی سمیت تمام مشاورت بھٹو نوجوانوں اور طلبہ یونین سے کرتے تھے۔

بھٹو نے ہر طبقہ کو جمہوری اور آئینی حقوق کے ساتھ ساتھ ان کے معاشی حقوق روٹی، کپڑا اور مکان دلوایا۔ انہوں نے کہا کہ آج یہ ملک ایٹمی قوت بھٹو شہید کے مرہون منت ہے۔انہوں نے کہا کہ بھٹو نفرت ، انتشار پر نہیں بلکہ یقین اور یکجہتی کی سیاست پر یقین رکھتے تھے۔ بھٹو اس ملک کو جوڑ کر چلتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آج ہمیں معاشی حقوق دلانے ہیں، کھویا ہوا مقام دوبارہ دلوانا ہے تو ہمیں یکجہتی اور امید کی سیاست کو اپنانا ہوگا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے جئے بھٹو کا نعرہ لگاتے ہوئے یحیی خان، ضیا اور مشرف کے ساتھ ساتھ سلیکٹیڈ کی سیاست کا خاتمہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قائد عوام شہید بھٹو جیسی قیادت چاہیے جو شہادت تو قبول کرے یوٹرن کو قبول نہ کرے۔یہی نظریہ شہید بی بی لے کر آگے چلی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کا سب سے بڑا سیاسی قیدی آصف زرداری رہا ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو اپنی 30 سالہ سیاست میں والد، بھائیوں کی شہادت اور خود شہید ہوگئی لیکن نفرت کی سیاست نہیں کی اس کے برعکس آج کل لوگ انگلی کٹوا کر شہادت کا رتبہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس ملک میں اگر سیاست کرنا ہے تو بی بی کی سیاست کرنا ہوگی۔ ۔ انہوں نے کہا کہ بی بی کی بہادری ایک طرف اور پاکستان کی تاریخ میں سارے مردوں کی سیاست ایک طرف تھی۔شہید چاہتی تو پہلے دھماکہ کے بعد گھر میں رہ کر ویڈیو پر خطاب کرسکتے تھی۔لیکن وہ بہادر بیٹی تھی، آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ جب بی بی نے سیاست شروع کی تو اس ملک میں آمر ضیا کا دور تھا جس نے آئین توڑ کر قبضہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو 2 بار پاکستان کی وزیراعظم بنیں اور انہوں نے دو آمروں کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے اٹامک طاقت دلوائی تو بینظیر بھٹو نے اس ملک کو ٹیکنالوجی دی۔ انہوں نے کہا کہ بےنظیر بھٹو نے والد کی طرح ثابت کیا کہ اس نے یوٹرن نہیں لیا مگر جان دی۔ بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ جمہوریت کو بہترین انتقام سمجھا۔

بی بی کی جدائی کے بعد ہم سب کیلئے امتحان تھا ۔ ملک میں نفرت کی سیاست کے بجائے آصف زرداری نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جئے بھٹو کا نعرہ لگا کر این ایف سی کا انعام دلوایا۔ صدر زرداری نے اپنی حکومت میں ایک بھی سیاسی قیدی نہیں رکھا۔ ہم نے سلیکٹڈ کو مزدوروں کےمعاشی قتل سے روکا۔ ہم ان سے مقابلہ سیاسی میدان میں کریں گے۔

جمہوری طریقہ ہوگا۔جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 55 سال پہلے اس پارٹی کا نام عوام کے نام سے منسوب کرکے پاکستان پیپلز پارٹی رکھا۔ 55 سال بعد بھی عوام کا خیال کرنے کیلئے اگر کوئی پارٹی ہے تو وہ پیپلز پارٹی ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ آج کے دن پورے پاکستان میں جلسے منعقد کئے گئے ہیں۔

وہیں ہم چیئرمین صاحب کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے کراچی میں آنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2023میں عوام چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعظم بنائے گی اور اگلے یوم تاسیس میں ہم جلسہ کریں گے۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ نشتر پارک کراچی کی عوام کیلئے چھوٹا پڑگیا ہے، ہم اپنے تمام جان دینے والے قائدین اور ورکرز کو سلام پیش کرتے ہیں۔

نثار کھوڑو نے کہا کہ بھگوڑا لیڈر آج اسمبلیوں سے بھاگ رہا ہے۔ ہم نے اپنی جانیں دی مگر یوٹرن نہیں مارا۔ نثار کھوڑو نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی کی طویل تاریخ ہے، 80 ہزار کوڑے کھانے والوں اور شہدا کو سلام پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جدوجہد کو پیٹھ نہیں دکھائی لیکن آج اسمبلیوں کو کون پیٹھ دے رہا ہے اور رائے فرار اختیار کررہا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی سندھ کے جنرل سیکرٹری وقار مہدی نے کہا کہ شھید بھٹو کا 55 سال پہلے لگایا گیا پودا آج تناور درخت بن چکا ہے۔پیپلز پارٹی کی مکمل کوشش ہے کہ اس درخت سے عوام مستفید ہوتے رہتے ہیں۔ وقار مہدی نے کہا کہ بھٹوشہید کے دیے ہوئے فلسفے نے اس ملک کے غریب اور پسے ہوئے طبقے کا حق لینے کا طریقہ دیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدر و صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ آج 55 سالہ یوم تاسیس ہمارے لئے تجدید عہد وفا کا دن ہے اور آج ہم اس بات کا عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے منشور اور وزن کو پورا کرکے ہی دم لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج کراچی میں پیپلزپارٹی نے یہاں کے عوام کے دل جیت لئے ہیں اور 15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات میں نہ صرف بھرپور کامیابی حاصل کرے گی بلکہ اس شہر کا مئیر بھی پیپلزپارٹی کا جیالا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات