اسرئیل کے مسلسل قبضے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہو گا، تنازعے کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت ہے، پاکستان

جمعرات 1 دسمبر 2022 15:58

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2022ء) پاکستان نے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل فلسطین تنازعے کے پرامن حل کے لیے ایسے مذاکرات پر زور دیا ہے جس سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہو اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہو سکےجس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندے عامر خان نے جنرل اسمبلی میں فلسطین کی صورتحال پر بحث کے دوران کہا کہ اسرائیل کے مسلسل قبضے کی صورت میں مقبوضہ بیت المقدس کی مقدس سرزمین پر امن قائم نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر تاریخ سے رہنمائی لی جائے تو یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں بے دخل اور بے اختیار فلسطینیوں کی ہر آنے والی نسل اپنی آزادی اور بنیادی حقوق سمیت اپنے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔

(جاری ہے)

پاکستانی مندوب نے کہا کہ غیر قانونی بستیوں کی تعمیر،فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور ان کی بے دخلی جیسے یکطرفہ اسرائیلی اقدامات انسانی حقوق کے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں ہیں جو امن کے قیام کی امیدوں کو متاثر کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم قابض طاقت اسرائیل کے ہاتھوں خواتین اور بچوں سمیت فلسطینیوں کے قتل اور فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری اخلاقی اور قانونی طور پر اس افسوسناک صورتحال کو ختم کرنے کی پابند ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی(یو این آر ڈبلیو اے)کے کام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کے لیے سیاسی اور مالی مددفلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا ایک طریقہ ہے جس کے پاس فلسطینی پناہ گزینوں کی دیکھ بھال کا مینڈیٹ ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ پیرامیٹرز، 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ایک قابل عمل، خود مختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو ۔ فلسطین کے لیے مستقل مبصر ریاض منصور نے کہا کہ اسرائیل کو استثنیٰ نے اس کے بدترین عزائم کو آشکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 193 رکنی اسمبلی بالآخر فلسطینی عوام کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کو تسلیم کرے گی اور ایک قرارداد منظور کرے گی جس میں اسمبلی ہال میں نکبہ کی 75ویں برسی یاد منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے بغیر کوئی دو ریاستی حل نہیں ، جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ اسے اسرائیل فلسطین تنازعے کے دو ریاستی حل ،فلسطینی ریاست کو بچانے اور اسے مزید بلا تاخیر تسلیم کرنے میں مدد دینی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ فلسطین میں انصاف کا مطلب یہ ہوگا کہ بین الاقوامی قانون پر مبنی نظام نے استثنیٰ اور دوہرے معیار پر فتح حاصل کی ہے۔