ایران کے اندر حالیہ پرتشدد مظاہروں کا مقصد اسلامی نظام کا خاتمہ، ایران کی تقسیم اور فرقہ وارانہ جنگ کا آغاز کرناہے، ایرانی سفیرسید محمد علی حسینی

جمعرات 1 دسمبر 2022 22:42

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 دسمبر2022ء) پاکستان میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے ایران کے اندر حالیہ پرتشدد مظاہروں کو اسلامی جمہوریہ ایران کے دشمنوں کی چال اور سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پیچھے دشمنوں کے تین اہم مقاصد پوشیدہ ہیں جن کا مقصد میں ایران کے اندر اسلامی نظام کا خاتمہ، ایران کی تقسیم اور فرقہ وارانہ جنگ کا آغاز کرناہے، پاکستان کی سیکورٹی ہماری سیکورٹی اور پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین و قانون اور رہبر اعلی کے فرامین کے مطابق ہم دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ ماسوائے اسرائیل کے بہتر تعلقات کے خواہاں ہیں۔ جن میں اسلامی ممالک اور ہمارے ہمسایوں کو ایک خاص مقام حاصل ہے ،خانہ فرہنگ ایران کوئٹہ میں "اتحاد امت اور اسلامی یکجہتی کا فروغ" کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے ایران کے اسلام آباد میں متعین سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ امت مسلمہ کو آپس میں جوڑنے اور ان کے درمیان اتحاد پیدا کرنے میں علماء کا کردار نہایت ہی اہم ہوتا ہے،انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں نے ایرانی عورتوں کو ایران کے موجودہ اسلامی نظام کے خلاف "عورت، زندگی، آزادی" کے پرفریب نعروں کے ذریعے ورغلانے اور قائل کرنے کی بھرپور کوشش کی کہ ایران میں اسلامی نظام عورتوں کی پیشرفت اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

(جاری ہے)

حالانکہ انقلاب اسلامی کے بعد ایرانی عورتوں نے زندگی کے تمام شعبوں میں بے پناہ ترقی کی ہیں اور تعلیم، ٹیکنالوجی، کھیل، ادبیات، فن سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی میں اپنی نمایاں کارکردگی دکھائی ہیں۔ کیا مغربی ممالک میں اسی دنوں کے دوران احتجاج نہیں ہورہا؟لیکن اسکے باوجود ایرانی حکام کی بصیرت اور مدبرانہ سوچ سے ایران میں تمام مغربی لیبرل اقدار کو اپنی منہ کی کھانی پڑی اور ایران کے دشمنوں کی تمام چالیں اور سازشیں ناکام ہوئیں ۔

ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی نے کہا کہ ہمارے دشمن اب ہائبرڈ جنگ ذریعے ایران کے خلاف سازشوں میں مصروف ہوچکے ہیں۔ خدانخواستہ اگر ایران کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کے منفی اثرات خطے کے دیگر تمام ممالک تک پھیل سکتے ہیں ۔ کیونکہ مغربی طاقتوں کا ہدف اسلامی ممالک میں انتشار اور ان کی تقسیم ہے۔تقریب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن درویش وند اور صوبے کے جید علمائے کرام اور دانشور مولانا قاری عبدالرحمان نورزئی، صوبائی خطیب مولانا انوارالحق حقانی، علامہ سید ہاشم موسوی، ، عبدالمتین اخونزادہ ، مولانا ولی محمد ترابی، علامہ سید مبلغ،مولانا حافظ عبدالرشید، علامہ غلام حسنین وجدانی، پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی، علامہ ولایت حسین جعفری، پیر سید نقیب اللہ آغا،، علامہ مقصود علی ڈومکی، قیوم بیدار،سردار اقبال خلجی اور دیگر شریک تھے۔

علمائے کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو موجودہ دور کے چیلنجز سے بخوبی نمٹنے کیلئے پہلے سے بھی زیادہ اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت ہے۔ دشمن کی سازشوں نے مسلمانوں کو مختلف انداز میں بہت سارے مسائل سے دوچار کئے ہیں۔ کہی تعلیم کے نام پر تو کہی خواتین کے حجاب کے نام پر جبکہ کہی ظلم و جبر اور خون خرابے کے ذریعے مسلمان ممالک کو بحرانوں کا شکار کئے ہوئے ہیں۔ کشمیر، فلسطین، شام، عراق اور یمن میں ان طاقتوں کی جانب سے خونی کھیل جاری ہےجسکے سد باب کیلئے مسلمانوں کو متحد ہوکر مشترکہ کوششیں کرنا ہوگی۔