ٴْ پاکستان کے عوام کا برادر اسلامی ملک عراق کیساتھ قدیم اسلامی، ثقافتی رشتہ ہے،لیاقت بلوچ

جمعرات 1 دسمبر 2022 20:40

w لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 دسمبر2022ء) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا برادر اسلامی ملک عراق کیساتھ قدیم اسلامی، ثقافتی رشتہ ہے۔ شہدائے کربلا، شیخ عبدالقادر جیلانیؒ، امام ابوحنیفہؒ اور علمی مراکز کے حوالے سے عوامی سطح پر پاک عراق دوستی بہت گہرے اور مضبوط بندھن میں بندھی ہوئی ہے۔

تفصیل کے مطابق لیاقت بلوچ کی قیادت میں وفد کی جمہوریہ عراق کے سفیر سے ملاقات۔ مرکزی قائدین عارف حسین واحدی، پیر صفدر گیلانی، مفتی گلزار نعیمی، علامہ سید ثاقب اکبر، سید ناصر شیرازی، پیر عبدالشکور نقشبندی، مفتی معرفت شاہ، شاہد شمسی وفد میں شریک تھے۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ عراق میں بڑی کشمکش کے بعد حکومت سازی پر اتفاق عراقی عوام کو مبارکباد، فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی ناجائز ریاست کے خلاف عراق کا مضبوط مؤقف خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہا کہ استعماری قوتوں نے عراق کو تقسیم کرنے کا ہر حربہ استعمال کیا لیکن عراقی عوام نے باہم اتحاد سے اس قسم کی تمام سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے اتحاد قائم رکھا۔ عالمِ اسلام کے مسائل کشمیر، فلسطین، یمن، شام، افغانستان کے حل کے لیے اتحادِ اُمت ہی علاج ہے۔ اس سلسلے میں عراق تاریخی کردار ادا کرتے ہوئے سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات کو خوشگوار بنائے، جو عالمِ اسلام کے لیے بہت ہی نفع بخش ہوگا۔

پاک-عراق معاشی تعلق کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ دونوں برادر ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھایا جائے۔ پاکستان چاول، ٹیکسٹائل مصنوعات کے علاوہ کنسٹرکشن میٹریل کی بڑی مارکیٹ ہے۔ افرادی قوت کے حصول کے لیے بھی عراق ماضی کی طرح پاکستانی عوام کے لیے دروازے کھول سکتا ہے۔ پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کو درپیش ویزہ اور دیگر متعلقہ مسائل کے حوالے سے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

عراقی سفیر عزت مآب حامد عباس لفتاہ نے کہا کہ پاکستان میں تمام مسالک کی دینی جماعتوں کا اتحاد بہت خوش آئند ہے۔ عراق کے عوام عالمی استعماری قوتوں کی زد میں ہیں اور اپنی آزادی و خودمختاری کی مسلسل جدوجہد کررہے ہیں۔ عالمِ اسلام کا اتحاد ہی مسلمانوں کے خلاف سازشوں کو ناکام بناسکتا ہے۔ عراقی حکومت اس بات کے لیے کوشاں ہے کہ پاکستان سے تجارتی تعلقات عروج پر جائیں، عالمِ اسلام جسدِ واحد ہے، دُکھ درد اکٹھے ہیں۔

دونوں برادر ملکوں کے درمیان نوجوانوں، یونیورسٹیز وفود کا تبادلہ باہمی تعلقات مزید مضبوط اور گہرا بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عراقی حکوت زائرین کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ زائرین کی مشکلات کی ایک بڑی وجہ انسانی سمگلرز اور جعلی ٹور آپریٹرز ہیں۔ دونوں ممالک کو اِس مکروہ دھندے کی بیخ کنی کے لیے مستعد ہونا ہوگا۔ سفراء اور سُنی شیعہ علماء کو اتحاد اُمت کانفرنس کی دعوت دی گئی۔