Live Updates

اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ میں تاخیر کا مقصد پورے ملک میں انتخابات کیلئے اتفاق رائے ہو جائے، فواد چوہدری

اگر وفاقی حکومت بالکل تیار نہ ہوئی تو پھر اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی ، پرویز الٰہی نے اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار عمران خان کو دیدیا ہے آج معاشی صورتحال یہ ہے بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانوں ،یہاں کے سرکاری اداروں کی تنخواہوں اور پنشن کے پیسے نہیں ہیں، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 2 دسمبر 2022 22:14

اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ میں تاخیر کا مقصد پورے ملک میں انتخابات ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 دسمبر2022ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ میں تاخیر کا مقصد یہ ہے کہ پورے ملک میں انتخابات کیلئے اتفاق رائے ہو جائے اور اس کے لئے وفاقی حکومت اپنی پالیسی واضح کرے ، اگر وفاقی حکومت بالکل تیار نہ ہوئی تو پھر اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی ، پرویز الٰہی نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا اختیار عمران خان کو دیدیا ہے جس پر ان کے اور مونس الٰہی کے شکر گزار ہیں ، آج معاشی صورتحال یہ ہے کہ بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانوں ،یہاں کے سرکاری اداروں کی تنخواہوں اور پنشن دینے کے پیسے نہیں ہیں۔

زمان پارک کے باہر فرخ حبیب اور دیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں ممبران کی آراء حاصل کی ہے اور پارلیمانی پارٹی اس بات پر متفق ہے اورتمام ممبران نے عمران خان کے فیصلہ کی توثیق کی ہے ،وزراء اور ممبران اسمبلی کا یہ ماننا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے ، اس سے پہلے خیبر پختوانخواہ کی قیادت نے بھی عمران خان سے ملاقات کی اور ان کا بھی یہی خیال ہے ،آج عمران خان خیبر پختوانخواہ کی پارلیمانی پارٹی سے مخاطب ہوں گے ۔

(جاری ہے)

پرویز الٰہی نے عمران خان سے ملاقات میں انہیںاسمبلی توڑنے کے اختیارات دئیے ہیں اور اب یہ عمران خان نے فیصلہ کرنا ہے اسمبلی کب اسمبلی توڑنی ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں مسلم لیگ (ق) اور اس کی قیادت مشکل وقت میں سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی رہی ،حالیہ چھ سات ماہ بڑا مشکل وقت تھا اس کے باوجود انہوںنے ساتھ دیا اور اختیارات عمران خان کو دئیے ہیں اس پر ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں، اب اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ کا تعین عمران خان خود کریں گے۔

انہوںنے کہا کہ ایک بار پھر عمران خان نے وفاقی حکومت کو دعوت دی ہے کہ قبل از وقت انتخابات کے لئے بات کریں ،اس کے جو نکات ہیں وہ بڑے واضح ہیں کہ پاکستان میں معاشی اور گورننس کا بحران ہے، اگر صورتحال سے نکلنا ہے اور سیاسی استحکام کی طرف جانا ہے تو اس کا عام انتخابات کے انعقاد کے سوا کوئی حل نہیں ہے ۔ عمران خان نے حکومت کو کہا ہے کہ اگر آپ عام انتخابات نہیںکرانا چاہتے تو ملک کے جو موجودہ حالات ہیں اس کا کوئی حل بتائیں، اگر انتخابات نہیں کراتے اور سیاسی عدم استحکام بڑھتا جارہا ہے تو پھر ملک اور عوام کا تو کچھ سوچنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آج بیرون ممالک پاکستانی سفارتخانے کے عملے کوتنخواہیں نہیں مل رہیں،یہاں پر سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے پیسے نہیں، جب ہم گئے تو زر مبادلہ کے ذخائر 16ارب ڈالر تھے جو آج 7ارب ڈالر پر آ گئے ہیں ، گورننس کے حالات سب کے سامنے ہیںہیں،ہمارے جانے کے بعد دہشتگردی کے کیسز میں 52فیصداضافہ ہوا ہے ۔ دوست ممالک کو سمجھ نہیں آرہی ہے کس حکومت کے پاس اور ڈیل کرنی ہے ، سارے ممالک ایک عجیب الجھن کا شکار ہیں ہم نے ڈیل پاکستان میں کس سے کرنی ہے ۔

اگر آپ انتخابات نہیں کرانا چاہتے تو آپ کے پاس فریم ورک ہونا چاہیے ۔ مفتاح اسماعیل جو (ن) لیگ کے وزیر خزانہ رہے وہ کہہ رہے ہیں آپ دیوالیہ ہونے کی طرف جارہے ہیں، ایسے حالات میں انتخابات کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے ، مہربانی کریں ہمارے ساتھ بیٹھیں پاکستان میں انتخابات کے لئے بات چیت کریں ،حکومت جلد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرے اور الیکٹرول فریم ورک پر آگے بڑھیں ، جس طرح حکومت چل رہی ہے یہ نہیں چل سکے گی ۔

اگرآپ 34فیصد پر انتخابات نہیں کراناچاہتے ہیں تو ہم 64فیصد انتخابات کرانا چاہیں گے۔انہوں نے کہاکہ وفاق کے ذمے پنجاب کے 170ارب روپے ہیں، ہم پنجاب میں کیا ترقیاتی کام کرائیں،۔ خیبرپختوانخواہ کے 120ارب روپے دینے ہیں، معیشت قومی سلامتی سے جڑی ہوئی ہے۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ایسا لگ رہا ہے کہ صوبوں میں بھی حکومت نہیں ہے ہم انتخابات کے ذریعے صوبوںمیںدو تہائی اکثریت سے بنائیں تاکہ یہاں تو استحکام آئے ، ہم نے آئین کے مطابق چلنا ہے ،آجآئین کے مطابق کچھ نہیں ہو رہا ، آئین عملی طور پر معطل ہے جو بچہ کھچا ہے اس کے مطابق 90روز میں انتخابات ہونے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رانا ثنا اللہ سنجیدہ آدمی نہیں ہے ، مذاکرات کی بات تو وزیر اعظم کی طرف سے آئے گی ، بہت ساری باتوں میں رانا ثنا اللہ کو تو اعتماد میں ہی نہیں لیا جاتا، یہ شہباز شریف نے بتانا ہے وہ کیا چاہتے ہیں۔ ملک میں جب بھی انتخابات ہونے ہیں تحریک انصاف نے ہی جیتنا ہے ، اس وقت دو حقیقتیں واضح ہیں ایک یہ کہ عوام کی اکثریت عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور دوسرا پاکستان ان سے نہیں چل رہا ۔انہوںنے عمران خان کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت کے عمل کو توسیع دینے پر کہا کہ تاخیر کا میکنزم کا مقصد یہ ہے کہ ہم پورے ملک میں عام انتخابات کی طرف جائیں،وفاقی حکومت اپنی پالیسی واضح کرے اگر یہ بالکل تیار نہیں ہو ں گے تو اسمبلیاں تحلیل ہو جائیں گی ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات