Live Updates

اسپیکر عدم اعتماد کوایجنڈے پر لائیں گے تو اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی،عطا تارڑ

پرویز الٰہی نے مجھے کال کر کے کہا عمران خان پاگل ہے اسمبلیاں توڑدے گا ،پریس کانفرنس

جمعہ 2 دسمبر 2022 22:14

اسپیکر عدم اعتماد کوایجنڈے پر لائیں گے تو اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی،عطا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2022ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی عطائ اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی رو سے تحریک عدم اعتماد اور اعتماد کے ووٹ کا کبھی بھی کہا جا سکتا ہے، جب اسپیکر عدم اعتماد کوایجنڈے پر لائیں گے تو اسمبلی تحلیل نہیں ہو سکتی،تحریک عدم اعتماد کا سیکرٹری یا سپیکر کے دفتر میں پہنچ جانا ہی کافی ہے،کہیں نہیں لکھا کہ اجلاس کے دوران عدم اعتماد جمع نہیں ہو سکتی، دعائے خیر کے بعد پرویز الٰہی نے مجھے کال کر کے کہا کہ عمران خان پاگل ہے اسمبلیاں توڑدے گا ماڈل ٹاؤن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آ رہی کہ چوہدری پرویز الٰہی کے پاس مطلوبہ حمایت موجود ہے کہ نہیں،چوہدری پرویز الٰہی خود لوگوں کو فون کر کے اسمبلی تحلیل کرنے کی مخالفت کا کہہ رہے ہیں،مونس الٰہی نے کل جو بیان دیا ہے انہوں نے خود کو بچا کر سب کو متنازع بنایا ہے،چوہدری پرویز الٰہی اور مونس الہیٰ بہت سے فوائد حاصل کر چکے ہیں،ہم اپنی حکومت میں بچت کرتے رہے لیکن چوہدری پرویز الٰہی آتے ہی گاڑیاں خرید رہے ہیں گجرات کے ٹیوٹا سنٹر سے گاڑیاں خرید رہے ہیں جس میں مونس الٰہی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ کبھی بھی یہ پابندی نہیں ہوئی کہ صرف ایک جگہ سے گاڑیاں خریدی جائیں،وزیر آباد کو ضلع بنایا ہم اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے یں لیکن اس کو گجرات کے ساتھ ملانے کا فیصلہ قبول نہیں ہے،ہمیں گوجرانولہ زیادہ قریب پڑتا ہے،مونس الٰہی نے کنجاہ میں زمین خریدی ہے اس وجہ سے وزیرآباد کو گجرات سے ملایا ہے،وزیر کی تنخواہ بارہ لاکھ تھی جس کو ہم نے روکا انہوں نے دوبارہ بل پاس کرا دیا،پرویز الٰہی جو فوائد حاصل کر رہے ہیں وہ روکنا نہیں چاہتے،میں نے پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کے لیے مرتے ہوئے دیکھا ہے،دعائے خیر کے بعد پرویز الٰہی نے مجھے کال کر کے کہا کے عمران خان پاگل ہے اسمبلیاں توڑدے گا بزدار کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں،ہم نے بزدار کے خلاف پرویز الٰہی کے کہنے پر تحریک عدم اعتماد جمع کرائی،انہوں نے کہا کہ یہ اسمبلیاں نہیں توڑنا چاہتے تھے کیونکہ ان کی وزارت اعلیٰ خطرے میں تھی،عمران خان نے ٹھیک کہا تھا کہ یہ پنجاب کے سب سے بڑے ڈاکو ہیں،ان کو اقتدار کی بہت زیادہ حرص ہے اسی وجہ سے فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ہے،مونس الٰہی نے کل اسمبلی بچانے کی ایک ور کوشش کی ہے،مونس الٰہی کا کسی بھی کھیل کے بگاڑنے میں بڑا ہاتھ ہوتا ہے،مونس الٰہی اور ان کے والد نہیں چاہتے کہ اسمبلی ٹوٹے،ہم نے ہر حوالے سے تیاری کر رکھی ہے، ہمارے پاس تمام آپشن موجود ہیں،ہم تحریک انصاف کی چال دیکھ کر حکمت عملی اپنائیں گے،ہماری ہر حوالے سے تیاری مکمل ہے ہماری کوشش ہے کہ اسمبلیاں نہ ٹوٹیں ہم جمہوری لوگ ہیں،ہم نے اقتدار کی منتقلی ہمیشہ پر امن طریقے اے کیا ہے،اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اسمبلیاں توڑنی ہیں تو ہم انتخابات کے لیے مکمل تیار ہیں،یہ حکومت چھوڑ کر میدان میں آئیں تو پتہ چلے گا،عمران خان کی جگہ کوئی اور امیدوار ہو گا تو اس کو شکست دیں گے ان کی مقبولیت کوئی زیادہ نہیں ہے،حکومت چھوڑ کر میدان میں آئیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا،ہم نے قلیل حکومت میں بھی کرپشن نہیں کی شفاف طریقے سے کام کئیے ہیں،بیوروکریسی کو کہا جا رہا ہے کہ ہم کہیں نہیں جا رہے کام جاری رکھیں بالکہ تیز کر دیں،مسرت جمشید چیمہ کو شوکاز نوٹس پارلیمانی پارٹی میں لڑائی کے لیے دیا گیا،اس سے کام نہیں بنا تو کل بیان دلوا دیا بیٹے سے کہ لڑائی ہو اور اسمبلی بچ جائے۔

انہوں نے کہا کہ جنہوں نے آئین بنایا تھا انہوں نے نہیں سوچا تھا کہ ایسے لوگ بھی حکومت میں آئیں گے،عمر سرفراز کے دور میں ایسی بہت ساری چیزیں سامنے آئیں جو پہلے کسے نے نہیں سنی تھی،ہم بھر پور کوشش کریں گے کہ عدم اعتماد جمع ہو سکے،کسی وزیر کی وجہ سے ہمارے کیس نہیں لگ رہے جس وجہ سے عدلیہ منفی تاثر جا رہا ہے،ہمارے کیس کو ریجیکٹ کر دیں لیکن ان کو سنیں تو سہی،ان کا کہنا تھا کہ جب ایک بندہ اپنی کرسی پر تھا اور آرمی چیف تھا میں نے تب اس کے خلاف بات نہیں کی تو کرسی سے ہٹنے کے بعد بھی نہیں کرنی چاہیے مونس الٰہی کو بھی اس کا خیال رکھنا چاہیے تھا اور متنازع بیان نہیں دینا چاہیے تھاہماری تیاری مکمل ہے جیسے ہی کوئی انفارمیشن ائے گی ہم اپنا کام کریں گے،ٹھیک وقت پر ایکشن لینا ہی عقلمندی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہم تو پہلے ہی اپوزیشن میں اصل امتحان تو ان کا ہے،اکنامک استحکام سیاسی استحکام سے لنک ہے،ہماری پہلے حکومت میں بے شمار ترقیاتی منصوبوں پر کام ہوا سرمایا کاری بھی آ رہی تھی،ہماری حکومت مہنگائی کو چار فیصد پر چھوڑ کر گئی تھی،انہوں نے آتے ہی سارے منصوبے بند کر دئیے، نواز شریف خود موٹروے بنا رہے تھے لیکن مراد سعید نے ایک کلومیٹر سڑک نہیں بنائی،جنوبی پنجاب کی قسمت بدل دی تھی ہم نے سڑکوں کے جال بچھا دئیے،انہوں نے شہباز شریف کے سارے منصوبے بند کر کے لنگر خانوں اور پناگاہوں پر آ گئے،انہوں نے ہر مسئلہ کا حل ترجمانوں کے اجلاس میں رکھا، بزدار نا اہل تھا تھا اسے کرسی پر بٹھا دیا،انہوں نے کہا کہ ہم چیزیں آہستہ آہستہ کنٹرول کر رہے ہیں اگر ہم کچھ نہ کر رہے ہوتے تو آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہوتا اور نہ ہی پاکستان ایف اے ٹی ایف سے نکلتا،مراد سعید بطور وزیر ناکام تھے سیاسی سروسز ان کی بہت اچھی رہی،ہم نے حکومت کے امور کو نبھانا ہے، میں نہیں سمجھتا کے سیاسی مداخلت ہونی چاہیے،اعتماد کے ووٹ کے لیے 188 والے وزیر اعلیٰ کے 186 ممبر پورا کرنا مشکل کام ہے،اگر گورنر یہ فیل کرے کے کسی کے پاس اکثریت نہیں ہے تو وہ اعتماد کا ووٹ لینے کا کہہ سکتا ہے،بہت سارے ممبران رابطے میں ہیں جو اسمبلی کی تحلیل نہیں چاہتے ان کے مسائل چل رہے ہیں
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات