) ہماری پارٹی کا واضع اصولی موقف اورسیاسی بیانیہ کا کوئی بھی سیاسی جماعت مقابلہ نہیں کر سکتی:بلوچستان نیشنل پارٹی

جمعہ 2 دسمبر 2022 20:40

-کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 دسمبر2022ء) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی و ضلعی رہنمائوں نے کہا ہے کہ ہماری پارٹی کا واضع اصولی موقف اورسیاسی بیانیہ کا کوئی بھی سیاسی جماعت مقابلہ نہیں کر سکتی ہے ، بلوچستان اور بلوچ قوم کے حوالے سے جد و جہد کی خاطر کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرینگے ،یہاں کے عوام پارٹی کا ساتھ دیکر مفاد پرست موقعہ پرست عناصر کو مسترد کر دیں جن کی سیاست کا مقصد و محور ذاتی مفادات کا حصول ہے ، ان خیالات کا اظہاربلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں جاری عوامی رابطہ مہم کے سلسلے میں منعقدہ کلی اسماعیل میں پارٹی کے سینئر رہنماء حاجی نذیر احمد لانگو کے رہائش گاہ کلی شکر خان ہدہ اور کلی مصطفی آباد نیو بنگلزئی سریاب میں عوامی اجتماعات اور پارٹی کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین ایم پی اے اختر حسین لانگو مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر و ضلعی صدر بی این پی کوئٹہ غلام نبی مری، چیئرمین جاوید بلوچ ، میر جمال لانگو ، ملک محی الدین لہڑی، ڈاکٹر علی احمد قمبرانی ، میر محمد اکرم بنگلزئی، میر غلام رسول مینگل، ڈاکٹر محمد حنیف لانگو،علی اکبر مینگل، میر حبیب اللہ لانگو، امان اللہ نیچاری، ماسٹر ابراہیم لانگو، بلوچ نیچاری ، حاجی صادق مینگل اور ملک عبدالکریم مینگل نے کیا،انہوں نے کہا کہ آج بلوچستانی عوام اور بلوچ قوم کے سامنے ہمارا سر فخر سے بلند ہے کہ پارٹی میں یہاں کے عوام کے درپیش مسائل کو بہتر انداز میں ہر پلیٹ فارم پر پیش کیا ، یہ وہ مسائل تھے جو گزشتہ کئی عشروں سے سابقہ حکمرانوں نے نظرانداز کئے ہوئے تھے اور یہاں کے الیکشن میں کامیاب ہونے والے نام نہاد عوامی نمائندوں نے کبھی بھی بلوچ اور بلوچستانی عوام کے مفادات کو اپنی ترجیحات میں نہیں رکھا بلکہ ایسے معاہدوں کو فروخت کیا جس کی وجہ سے بلوچ قوم اور بلوچستانی عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ مخصوص گروہ کے حامل افراد نے ذاتی مفادات کی تکمیل کی ، اور اقتدار کی بندر بانٹ وزارتوں کے حصول مراعت و مفادات سے وابستہ ہو کر یہاں کے عوام کے مسائل کو یکسر فراموش کیا، انہوں نے کہا کہ بی این پی اپنے پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل کی سربراہی میں یہاں کے عوام کے اعتماد اور بھروسہ کو کسی بھی صورت میں ٹھیس نہیں پہنچائیں گے ، مراعت و اقتدار ہمارے لئے کوئی اہمیت کے حامل نہیں ہیں، اس سے پہلے بھی تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام کو مشکل و تکلیف دہ حالات کا سامنا کرنا پڑا تو بی این پی نے سیاسی و جمہوری انداز میں سخت گیر اصولی موقف اپنا کر ناروا پالیسیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا،نواب اکبر خان بگٹی کی شہادت پر بی این پی وہ واحد سیاسی و قوم وطن دوست ترقی پسند روشن خیال نظریاتی و فکری جماعت تھی کہ جس نے احتجاجاً اسمبلیوں سے استعفیٰ دے دیا کہ ایسے اسمبلیوں میں ہمارے بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں جہاںہم اپنے بزرگ اور قومی ہیرو کے اصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی نہیں کر سکتے،بی این پی کو قومی حقوق کی جد و جہد کی پاداش میں طرح طرح کی اذیتوں سے دوچار ہونا پڑا اور پارٹی کے درجنوں رہنمائوں کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے سے راستہ سے ہٹانے کی کوشش بھی کی گئی لیکن غیر جمہوری و نادیدہ قوتیں بی این پی کی نظریاتی قومی جمہوری جد و جہد کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہو سکے یہی وجہ سے کہ آج بھی بی این پی بلوچ قوم و بلوچستانی عوام کی سب سے بڑی عوام نمائندہ سیاسی پارلیمانی اور تنظیمی جماعت ہے، جو مظالم کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر بلوچ قوم حقوق کا دفاع اور بلوچستان کے جملہ وسائل کا دفاع کرنے میں ڈٹی رہی