Live Updates

اسحاق ڈار کی مفتاح اسماعیل پر کڑی تنقید‘ سابق وزیرخزانہ بتائیں کہ وہ کیا ارینج کرکے گئے؟.وفاقی وزیرخزانہ

مفتاح اسماعیل کو کیا 32 ملین کا بندوبست نہیں کرکے جانا چاہیے تھا؟‘ان کی 6 ماہ کی کارکردگی پر ان سے سوال ہونا چاہیے، انہوں نے ملکی زرمبادلہ ذخائر کس سطح پر پہنچایا؟. اسحاق ڈار کا انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 3 دسمبر 2022 14:11

اسحاق ڈار کی مفتاح اسماعیل پر کڑی تنقید‘ سابق وزیرخزانہ بتائیں کہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-ا نٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 دسمبر ۔2022 ) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے مفتاح اسماعیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیرخزانہ بتائیں کہ وہ کیا ارینج کرکے گئے؟ مفتاح اسماعیل کو کیا 32 ملین کا بندوبست نہیں کرکے جانا چاہیے تھا؟. اسحاق ڈار نے کہا کہ مفتاح اسماعیل کو جواب نہیں دینا چاہتا، باتیں کرنا آسان ہوتا ہے اب تک کوئی ایسی ادائیگی نہیں ہے جو وقت پر نہ ہوئی ہو، پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، یہ 9 ارب ڈالر کے قریب چھوڑ کر گئے تھے لیکن 3 ارب ایک ملک کے تھے باقی دیگر ممالک کے.

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے انٹرویو میں وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان ریاست کے اوپر سیاست کو ترجیح دے رہے ہیں، عمران خان الیکشن کا انتظار کریں، آئین میں لکھا ہے کہ الیکشن کب ہوں گے اسحاق ڈار نے کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ پاکستان کے 7 ارب ڈالر توسیع فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے نویں جائزے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے یا نہ کرے اور انہیں ملکی مفاد کو مقدم رکھنا ہے.

آئی ایم ایف کے دورہ پاکستان میں تاخیر کے حوالے سے سوال پر کہا کہ مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آتے ہیں یا نہیں میں ان کے سامنے بھیگ نہیں مانگوں گا مجھے پاکستان اور عوام کا مفاد دیکھنا ہے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کی ٹیم اگر پاکستان کا دورہ کرئے گی تو ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، حکومت بھی اس معاملے سے نمٹنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے. انہوں نے کہا کہ نویں جائزہ قسط مکمل طور پر تیار ہے، تمام معاملات مکمل ہو گئے ہیں میں نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ہماری نویں جائزہ قسط بالکل درست ہے ، انہیں پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر فنڈز دینے چاہئیں اور پاکستان لازمی آنا چاہیے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی، اگر آئی ایم ایف کی ٹیم نہیں آئے گی تو کوئی بات نہیں، ہم خود انتظام کرلیں گے ان کی اس سوچ کے ممکنہ نتائج کے حوالے سے سال پر وزیر خزانہ نے تسلیم کیا کہ آئی ایم کے ساتھ مذاکراتی عمل متاثر ہو سکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ وہ ملک کی خاطر عالمی مالیاتی ادارے سے بات چیت کررہے ہیں.

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے کا خطرہ ہے جس پر اسحٰق ڈار نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے 6 ماہ کی کارکردگی پر ان سے سوال ہونا چاہیے، انہوں نے ملکی زرمبادلہ ذخائر کس سطح پر پہنچا دیے ہیں اسحاق ڈار نے کہا کہ وہ اس معاملے میں میں ان کو اہمیت نہیں دیتا پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے بڑے پیمانے پر معاشی مسائل پیدا ہونے کے سبب سیلاب سے متعلق اخراجات کے حوالے سے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) پاکستان کی مالی پوزیشن کا جائزہ لے رہا ہے.
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات