Live Updates

ملک میں عام انتخابات وقت مقررہ پر ہوں گے ، موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ،احسن اقبال

اپوزیشن پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کریں ،صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مقصد صرف ملک میں بحران پیدا کرنا ہے ،پی ٹی آئی خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں تحلیل کر تی ہیں تو ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے دونوں صوبوں میں اپنی حکومتیں بنائیں گے ،وفاقی وزیر

ہفتہ 3 دسمبر 2022 18:13

ملک میں عام انتخابات وقت مقررہ پر ہوں گے ، موجودہ حکومت اپنی آئینی ..
صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 دسمبر2022ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور اصلاحات احسن اقبال نے واضح کیاہے کہ ملک میں عام انتخابات وقت مقررہ پر ہوں گے اور موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی ،اس لئے اپوزیشن کو اسمبلیوں میں واپس آکر ایک اور مثبت یو ٹرن لینا چاہیے۔وہ گزشتہ رات غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ سائنسز و ٹیکنالوجی ٹوپی ضلع صوابی میں سائنس سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب میں طلباء سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔

تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر فضل احمد خالد، ریکٹر جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ، سردار امین اللہ خان، پرو ریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس، ڈینز، ڈائریکٹرز، شعبہ جات کے سربراہان اور طلباء نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کریں ۔انہوں نے واضح کیا کہ ایسے حالات میں انتخابات نہیں ہو سکتے ،صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرنے کا مقصد صرف ملک میں بحران پیدا کرنا ہے ،اگر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں تحلیل کر تی ہیں تو ہم ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے دونوں صوبوں میں اپنی حکومتیں بنائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ کیا ان حالات میں ہم پاکستان کو چار مہینے کیلئے نگران حکومت کے حوالے کرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان پہلے ہی حالیہ تباہ کن سیلاب سے تباہ ہوچکے ہیں اور نئے انتخابات نہیں ہوسکے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک اور اس کے عوام کے بہترین مفاد میں پاکستان تحریک انصاف ایک اور یوٹرن لے اور دوبارہ شامل ہوجائے، اسمبلیاں اور انتخابات کا انتظار کریں جو مقررہ وقت پر ہوں گے جب موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کر لے گی۔

کمزور معیشت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت کو بہتر کرنے کیلئے پالیسیوں کے تسلسل کے فقدان کی وجہ سے پاکستان کو گزشتہ 25 سال کا نقصان ہوا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی مشکلات کے دور میں ہمیں باہمی تعاون کی ضرورت ہے اور محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ ملک کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور ہم ہر سال آبادی میں نیوزی لینڈ کے برابر اضافہ کر رہے ہیں،ترقی استحکام اور سماجی ہم آہنگی کا دفاع کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیاکہ پاکستان کو باصلاحیت نوجوانوں سے نوازا گیا ہے لیکن اگر ہم ماحولیات اور ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں ناکام رہے تو یہ آبادی کے لحاظ سے تباہی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جب نظام رواداری اور اشتراک عمل کی بجائے تصادم کی راہ پر گامزن ہو تو خوشحالی کا خواب پورا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے یونیورسٹیوں کے لیے سات ماڈلز اپنائے ہیں، تعلیمی فضیلت، تحقیق اور اختراع، اکیڈمیا اور صنعت کے روابط، کمیونٹی میں شراکت، تکنیکی صلاحیت، اندرونی نظام، اور گریجویٹ کا معیار، وفاقی حکومت ایک سنٹر آف ایکسی لینس قائم کرنا چاہتی ہے جس کا نام ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے نام پر رکھا جائے گا، جو GIK انسٹی ٹیوٹ کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی تھے۔

انہوں نے کہا کہ اے کیو خان نے ایک بار انہیں ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی شدید خواہش ہے کہ ایک ایسی یونیورسٹی بنائی جائے جو قوم کی تقدیر بدل دے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ اے کیو خان نے لکھا تھا کہ انہوں نے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو (پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں) کو ایک خط لکھا تھا جس نے ملک کا پورا ڈھانچہ تبدیل کر دیا تھا۔

انہوں نے اے کیو خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ دوسرا خط ہے جو میں آپ کو لکھ رہا ہوں تاہم پاکستان مسلم لیگ نواز کی حکومت نہ چل سکی اور ہم وہ یونیورسٹی قائم نہ کر سکے جس کی تجویز اے کیو خان نے دی تھی،اب ہم سیکھنے کی اس اعلیٰ نشست کو کھڑا کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ اس انسٹی ٹیوٹ کے قیام کیلئے کام کر رہے ہیں اور یہ ممکن ہے کہ اسے جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ سے متصل قائم کرنے کیلئے موزوں ہو یا جی آئی کے انسٹی ٹیوٹ کی میٹریلرجی فیکلٹی کو ایک یونیورسٹی میں اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ ابھرتے ہوئے سائنس کے مضامین کو بھی شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کا نام اے کیو انسٹی ٹیوٹ آف میٹریلرجی ہو گا، یہ ایک بہترین مرکز ہو گا اور ہم اسے خراج تحسین پیش کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ملک میں یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اعلیٰ تعلیم مکمل کرنے والے نوجوانوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے طریقہ کار کا فقدان ہے، حکومت کی بنیادی توجہ معیشت کو مضبوط کرنا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے وہ دن رات کام کرتے ہیں جب معاشی پوزیشن مضبوط ہوگی تو نوجوانوں کو خود بخود مختلف سرکاری اور نجی شعبوں میں نوکریاں مل جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری بنیادی توجہ اقتصادی ترقی اور ملکی معیشت کو مضبوط بنانا ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ مخلوط حکومت اپنا مقصد حاصل کر لے گی۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات