کوئٹہ، لیڈی ورکر سخت مشکلات کے دوران بچوں کو پولیو مہم میں قطرے پلانے کے لئے اپنی ڈیوٹی بغیر کسی سیکورٹی اور تحفظ کے ادا کرتی ہیں ، بشری آرائیں بانو

ہفتہ 3 دسمبر 2022 22:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 دسمبر2022ء) آل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز کی چیئر پرسن بشری آرائیں بانو اور بلوچستان کی صدر بی بی جان کاکڑ نے کہا ہے کہ لیڈی ورکر سخت مشکلات کے دوران بچوں کو پولیو مہم میں قطرے پلانے کے لئے اپنی ڈیوٹی بغیر کسی سیکورٹی اور تحفظ کے ادا کرتی ہیں اس کے باوجود ہمیں حکومت کی جانب سے کوئی سہولیات میسر نہیں ہماری ساتھی دہشت گردی کا نشانہ بنیں اور متعدد شہید ہوگئیں 2012سے پولیو سمیت دیگر مہم میں فرائض سر انجام دے رہی ہے ہمیں تحفظ ، معاوضہ اور سہولیات فراہم کی جائیں یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ میں ڈیوٹی سر انجام دینے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے بلوچستان میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسئلے کے حوالے سے حکومت بلوچستان کو تمام حقائق اور حالات سے آگاہ کیا ہے لیڈی ہیلتھ ورکرز مشکل صورتحال اور حالات میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دیتی ہے اور مہم کے دوران لیڈی ہیلتھ ورکرز ہمیشہ پیش پیش رہی ہیں اور کمیونٹی کی صحت کو برقرار رکھنے کے لئے کردار ادا کیا ہے اس کے باوجود بلوچستان کی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ان کا حق نہیں ملا اس مہنگائی کے دور میں بھی لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہ کی مد میں کوئی مدد نہیں کی گئی مہنگائی کے دور میں قلیل تنخواہ میں گزر بسر کرنے پر مجبور ہیں اور انہیں صحت کی کوئی سہولت میسر نہیں صوبائی وزیر صحت بلوچستان لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ اورسہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور ان کی مشکلات کا ازالہ کریں تاکہ وہ احسن طریقے سے اپنی ذمہ داری نبھا سکیں۔

(جاری ہے)

صوبائی صدر بی بی جان کاکڑ نے بتایا کہ بلوچستان میں لیڈی ہیلتھ ورکرز 2012سے خدمات سر انجام دے رہی ہے لیکن انہیں تحفظ نہیں انہیں آج بھی ٹارگٹ کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ہماری درجنوں ساتھی شہید ہوگئیں اورمہم کے دوران ہمیں سیکورٹی فراہم نہیں کی جاتی ہے جس کی وجہ سے ہمارے تحفظات اور خدشات جوں کے توں ہم بھی حکومت کے ملازم ہیں ہمارا بھی حق ہے ہماری بھی مجبوریاں اور مشکلات ہیں جن دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔