اوپیک پلس کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

اتوار 4 دسمبر 2022 22:30

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 دسمبر2022ء) اوپیک پلس ممالک نے تیل کی موجودہ پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ جی سیون ممالک کی جانب سے روسی تیل کی قیمتوں کی حد مقرر کرنے کے حوالے سے سامنے آیا ہے۔غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی13رکنی تنظیم اوپیک روس سمیت 10 دیگر تیل پیدا کرنیوالے ممالک کیساتھ مشاورت کی ہے جس میں اکتوبر میں پیداوار میں 20لاکھ بیرل یومیہ کمی کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔

امریکا نے اوپیک پلس گروپ اور اس کے ایک اہم ملک سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے باوجود روس کا ساتھ دے رہے ہیں۔گزشتہ روز جی سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل پر60ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر اتفاق کیا، جو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل پر یورپی یونین کی پابندی کے ساتھ نافذ العمل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

یہ اقدام یورپی یونین کو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل کو روک دے گا جو روس سے بلاک کی تیل کی درآمدات کا دو تہائی حصہ ہے اور ماسکو کو اربوں یورو سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

اوپیک پلس ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ مارکیٹ کو چین کی سست معیشت کے اثرات کا اندازہ کرنے اور دوسری وجہ روسی تیل کی رسد پر جی سیون گروپ کی جانب سے پابندی ہے۔اوپیک پلس نے یہ دلیل پیش کی ہے کہ اس نے کمزور معاشی آئوٹ لک کی وجہ سے پیداوارمیں کمی کی ہے اوراعلی شرح سود کی وجہ سے اکتوبر کے بعد سے تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، جس سے مارکیٹ کی قیاس آرائیوں کو تقویت ملی ہے کہ گروپ دوبارہ پیداوار میں کمی کرسکتا ہے۔دوسری جانب ماسکو نے کہا کہ وہ اس حد سے کم پر اپنا تیل فروخت ہی نہیں کرے گا اور اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس کا جواب کیسے دیا جائے۔